خراب پڑا ہے۔ یہاں لگے سبمر سیبل کی ٹنکی سے پائپ جوڑ کر محلہ کے عوام پانی بھرتے ہیں۔ پانی بھرنے کیلئے مقامی لوگوںکو قطاریں لگانی پڑتی ہیں۔ یہاں کے رہنے والے نفیس، ندیم، سلیکھا، سمن سمیت درجنوں لوگ بتاتے ہ
یں کہ علاقہ میں سبمر سیبل کا ہی سہارا ہے۔ بجلی نہیں آتی ہے تو سبمر سیبل بھی نہیں چلتا ہے۔ پانی کے مسائل کے بارے میں کئی مرتبہ شکایت کی گئی لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ اب لوگ سبمر سیبل سے ہی پانی بھر کر اپنا کام چلاتے ہیں۔
واٹر ورکس محکمہ کی لاپروائی کے سبب عیش باغ موتی جھیل کالونی میں آلودہ پانی کی سپلائی ہو رہی ہے۔ شکایت کے باوجود مسئلہ کا حل نہ ہونے سے مقامی باشندوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔کالونی کے گھروں میں لگے نلوں میں آلودہ پانی آتا ہے۔ کالونی میں راکیش تیواری، چندن سنگھ، راجو سنگھ ، گپو وغیرہ نے بتایا کہ کالونی میں گز شتہ کئی دنوں سے آلودہ پانی کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ جس کے سلسلہ میں مقامی کارپوریٹر ممتا چودھر ی سے لیکر متعلقہ محکمہ سے شکایت کی گئی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
شہر کے پاش علاقہ میں بسے رفیع احمد قدوائی نگر وارڈ کے لوگ ضروری سہولیات کو لیکر پریشان ہیں۔ وارڈ میں نیا و قدیم لکھنؤ بھی شامل ہے جہاں لوگوں کے سامنے پانی اور سیور کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ گھروں میں آلودہ پانی آرہا ہے۔ لوگوں کے درمیان سبمر سیبل سے پانی بھرنے کیلئے روزانہ لڑائی ہوتی ہے۔ رفیع احمد قدوائی نگر وارڈ کے تحت گومتی نگر و قرب جوار کے گاؤں آتے ہیں جس میں گومتی نگر وشال کھنڈ، وپن کھنڈ ، وپل کھنڈ، وکاس کھنڈ، ڈگڈگا، دڈڑین پوروا، سرجن بہار کالونی اور گواری گاؤں شامل ہیں، یہاں کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ اس وارڈ میں صفائی، سیور چوک، پینے کے پانی ،سڑک سمیت تمام بنیادی سہولیات کا بحران ہے۔