برسبین۔ سعید اجمل آ ج زندگی کے مشکل ترین امتحان سے گزریں گے، برسبین نیشنل کرکٹ سینٹر میں مشکوک بولنگ ایکشن کا جائزہ لیا جائے گا۔آ ئی سی سی ترجمان کے مطابق ٹسٹ کا وہی طریقہ کارہوگا جو سری لنکن سچترا سینانائیکے اور کیوی بولرکین ولیمسن کیلئے اختیارکیاگیا تھا، پاکستانی آ ف اسپنر کے مستقبل کا فیصلہ 2 ہفتے بعد سامنے آ نے والی رپورٹ کریگی، اس دوران کونسل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق 14 سے 18 اگست تک کھیلے جانے والے گال ٹسٹ کے دوران سعید اجمل کا بولنگ ایکشن ایک بار پھر شکوک کی زد میں آ گیا تھا۔فیلڈ امپائرز بروس آ کسنفورڈ اور ای این گولڈ، تھرڈ امپائر رچرڈ النگورتھ اور میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی طرف سے آ ف اسپنر کی کئی گیندیں غیر قانونی ہونے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ ٹیم منیجر معین خان کے حوالے کردی گئی تھی، آ ئی سی سی کے مروجہ قوانین کے مطابق آ ف اسپنرکوانٹرنیشنل کرکٹ جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے 21 روز کے اندر بائیو مکینک تجزیے کے مرحلے سے گزرنے کیلئے کہا گیا تھا، تاہم ستمبر میں ماہرین کی عدم دستیابی کے پیش نظر انھیں قبل ازوقت ہی سری لنکا سے برسبین روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اسی وجہ سے پاکستان کو ہمبنٹوٹا میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں سعید اجمل کی خدمات حاصل نہیں تھیں،کولمبو میں مسلسل بارش کی وجہ سے دوسرا مقابلہ بھی بدھ کے بجائے منگل کو ہمبنٹوٹا میں ہی کرائے جانے کا فیصلے کیے جانے کے بعد ان
کی شرکت ممکن نہیں نظر آ رہی، عام طور پر ٹسٹ کے تمام مراحل ایک دن میں مکمل ہوجاتے ہیں، تاہم اس میں زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے۔آ ئی سی سی ترجمان کے مطابق سعید اجمل کے ایکشن کا جائزہ کرکٹ آ سٹریلیا کے تحت برسبین میں قائم نیشنل کرکٹ سینٹر میں لیا جائے گا، بائیومکینک ٹسٹ کیلیے وہی طریقہ کار ہوگا جو سری لنکن اسپنر سچترا سینا نائیکے اور کیوی بولرکین ولیمسن کیلیے اختیار کیا گیا تھا، یاد رہے کہ آ ئی سی سی پرتھ میں قائم یونیورسٹی آ ف آ سٹریلیا کے نتائج سے مطمئن نہیں تھی، ویسٹ انڈین شلنگفورڈ اور مارلون سیموئلز کے سوا بیشتر بولرز بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے، اسی لیے گزشتہ ڈھائی ماہ کے دوران سچترا سینا نائیکے اور کین ولیمسن کے ایکشن کا جائزہ ویلز کی کارڈف میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے اسکول آ ف اسپورٹس میں لیا گیا جس کے نتائج سامنے آ نے پر پابندی بھی عائد کردی گئی تھی۔آ ئی سی سی کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ سعید اجمل کے ٹسٹ کی تاریخ اور مقام کا تعین پاکستان کرکٹ بورڈ سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے،آ ئی سی سی کی طرف سے نامزد کردہ انسانی حرکات کے اسپیشلسٹ برسبین میں موجود عالمی معیار کی سہولیات کی مددسے مشکوک بولنگ ایکشن کی جانچ کررہے ہیں،کرکٹ کھیلنے والے ملکوں کیلئے ٹسٹ باآ سانی ممکن بنانے کیلئے زیادہ مراکز اور ماہرین کی فراہمی کیلئے کی کوشش کی جارہی ہے۔آ ئی سی سی کے مطابق پاکستانی آ ف اسپنر کے ایکشن کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ 2 ہفتے میں سامنے آ ئے گی، نتائج سے آ گاہ کرنے کیلیے پریس ریلیز جاری کردی جائے گی، تاہم اس دوران کونسل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 2009 میں آ سٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز کے دوران بھی سعید اجمل کی مخصوص گیند ’’ دوسرا‘‘ پر شکوک ظاہر کیے گئے تھے تاہم بعد ازاں یونیورسٹی آ ف ویسٹرن آ سٹریلیا میں ٹسٹ کے بعد انھیں کلیئر کردیا گیا۔یو اے ای میں فروری 2012 میں پاکستان نے ورلڈ نمبر ون انگلینڈ کو کلین سوئپ کیا تو بھی انگلش میڈیا نے ان کے ایکشن کے بارے میں سوال اٹھائے لیکن آ ئی سی سی نے تمام تر اعتراضات کو رد کر دیا تھا۔ اس بار بھی ان کی کم ازکم 30 گیندوں پر شکوک کا اظہار کیا گیا ہے، ماہرین کے مطابق رائونڈ دی وکٹ اور خاص طور پر تھکاوٹ کی صورت میں ان کا ایکشن شکوک میں آ نے کے زیادہ خدشات محسوس ہوتے ہیں، بائیو مکینک ٹسٹ میں ’’دوسرا‘‘کو خاص طور پر مانیٹر کیا جائیگا، اس بات کا بھی امکان ہے کہ ان کو اس مخصوص ڈلیوری کروانے سے روک دیا جائے۔