“کمرہ جماعت میں اللہ کے بارے میں بات کی اجازت نہیں”
مغربی دنیا میں برداشت اور اعتدال پسندی کی تلقین کے ساتھ مذہب سے دوری کی مثالیں اکثر سامنے آتی رہتی ہیں لیکن ایک حالیہ چونکا دینے والے واقعے نے امریکیوں کی ‘خدا بیزاری’ کا بھی پردہ چاک کر دیا، جہاں ہائی اسکول کی ایک استانی نے ایک طالبہ کو محض اس بات پر کلاس روم سے نکال دیا کہ وہ اپنے کلاس فیلو کی چھینک پر اسے ‘یرحمک اللہ’ ۔۔۔۔ اللہ تم پر رحم کرے ۔۔۔ کہہ بیٹھی تھی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ان دنوں امریکی میڈیا میں اس خبر کا بڑا چرچا ہے اور چھینک پر “یرحمک اللہ” کہنے کے حامی اور مخالفین نے سوشل میڈیا پر بھی تبصروں کا ایک طومار باندھ رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں ریاست “ٹینیسی” کے ایک ہائی اسکول کی 17 سالہ طالبہ کینڈرا ٹورنر کو اس کی استانی نے کمرہ جماعت سے نکال دیا۔ امریکی ٹی وی “فاکس نیوز” کے مطابق کمرہ جماعت میں استانی کے لیکچر کے دوران ایک طالب علم کو چھینک آئی تو اس نے چھینک کے بعد اپنے قریب بیٹھی کلاس فیلو کینڈرا کو “سوری” کہا۔ جواب میں کینڈرا نے اسے ‘یرحمک اللہ’ کہا۔ مسلمانوں میں چھینک کے جواب میں یہ جملہ بولنا مسنون سمجھا جاتا ہے لیکن کینڈرا کا تعلق کسی مسلمان خاندان سے نہیں بلکہ عیسائی فیملی سے ہے۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق استانی نے کینڈرا سے پوچھا کہ اس نے چھینک کے جواب میں کیا کہا ہے ۔ اس نے جواب میں بتایا کہ میں نے ‘یرحمک اللہ’ کہا۔ استانی نے پھر پوچھا کہ تم نے یہ بات کہاں سے سیکھی؟ تو اس نے بتایا کہ مجھے گھر والوں اور ایک عیسائی پادری نے یہ بات بتائی تھی۔ اس پر استانی طیش میں آ گئی اور یہ کہتے ہوئے کہ”اب پادری ہی کے پاس جا کر پڑھو” کینڈرا کو کمرہ جماعت سے نکال دیا۔
دوسری جانب استانی کا موقف بھی سامنے آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ کینڈرا کو ‘یرحمک اللہ’ کہنے پر کلاس سے نہیں نکالا گیا بلکہ اسے لیکچر کے دوران باتیں کرنے کی سزا کے طور پر نکالا گیا تھا”۔
تاہم کینڈرا کا کہنا ہے کہ استانی نے پوری کلاس میں کہا کہ وہ کمرہ جماعت میں اللہ کے بارے میں گفتگو نہیں سننا چاہتی ہے۔ تمہیں اسکول کے قواعد وضوابط کا علم ہونا چاہیے۔ اگر نہیں تو جائو اور اسی پادری کے پاس پڑھو”۔
کلاس روم کے علاوہ اسکول کے دوسرے طلباء اور سوشل میڈیا پر بھی کینڈرا سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اسکول کے طلباء نے تو سفید رنگ کی ٹی شرٹس پر انگریزی میں God bless you کی عبارت پرنٹ کرا رکھی ہے جس کا عربی میں مطلب ‘یرحمک اللہ’ بنتا ہے۔