لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے آج ریاست کی بجلی فراہمی کے سلسلہ میں محکمہ کے افسران کے ساتھ جلسہ کر کے ریاست کے باشندوںکو ہر حالت میں بجلی فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مرکزی حکومت سے کم مقدار میںکوئلہ فراہم کرائے جانے سے ریاست کے کچھ بجلی گھروں میں پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ اس لئے دیگر ذرائع سے بھی ترجیحی بنیادپر بجلی کا بندوبست یقینی بنایاجائے۔
وزیراعلیٰ آج یہاں ایک جلسہ میں بجلی فراہمی کاجا ئزہ لے رہے تھے۔ مسٹر یادو نے بجلی فراہمی میں فوراً اصلاح کیلئے افسران کو سبھی ضروری قدم اٹھانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ انرجی ایکسچینج، بینکنگ سمیت دیگر ذرائع سے بجلی کا بندوبست کر کے ہر حالت میں ریاست کے عوام کو بجلی فراہم کی جانا چاہئے۔
اس میں کسی طرح کی لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کوئلہ وزارت اور کول انڈیا سے موثر پیروی کر کے مطلوبہ مقدار میں کوئلہ فراہم کرانے کی ہدایت بھی افسران کو دی ہے۔
جلسہ میں افسران نے بتایا کہ ریاستی سیکٹر کی انپرا لینکو (۴۰۰میگاواٹ) اور روزا شاہجہانپور (۵۰۰میگاواٹ) بجلی پروجیکٹ کو کوئلہ کی کمی کی وجہ سے نہیں چلایاجا پا رہا ہے۔ اس کے علاوہ موجودہ وقت میں انپرا کی یونٹ نمبر-۴کا جنریٹر ٹرانسفارمر بھی خراب ہے۔
اس سے ریاست کی بجلی پیداوار میں ۵۰۰ میگاواٹ یومیہ کا نقصان ہو رہا ہے اور پیداوار میں ۳۵ملین یونٹ کی کمی آئی ہے۔
اس کے علاوہ مرکزی سیکٹر کی اکائیاںبھی کوئلے، گیس اورپانی کی کمی کی وجہ سے متاثر ہیں جس سے ۱۲۷۳میگاواٹ یعنی ۵ء۳۰ملین یونٹ بجلی پیداوار میں کمی آئی ہے۔ افسران نے وزیر اعلیٰ کو یہ بھی اطلاع دی کہ انرجی ایکسچینج سے روزانہ تقریباً ۸ ملین یونٹ بجلی خریدی جار ہی ہے۔
اس کے علاوہ بینکنگ کے ذریعہ ۶ء۴ ملین یونٹ بجلی کا بندوبست بھی کیاجا رہا ہے۔
شہر میں آج
٭جے شنکر پرساد ہال میںڈاکٹر کے کے سنگھ مینک کے ’دیوان مینک‘ کا اجراء شام ۵بجے ۔