لکھنؤ(نامہ نگار)آل انڈیامدرسہ ماڈرن ٹیچرس ایسو سی ایشن نے اپنے چار نکاتی مطالبات کے سلسلہ میں دوشنبہ کو وزیر اقلیتی بہبود و شہری ترقیات محمد اعظم خاں کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے آئے مدرسہ ایسو سی ایشن کے اساتذہ اپنے مطالبات پر مناسب کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وزیر کے بیرون شہر ہونے پر پرسنل سکریٹری نے مظاہرین سے سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود سے گفتگو کرائی۔ اس کے بعد مظاہرہ ختم ہوا۔
ایسو سی ایشن کے قومی صدر مسلم رضا خاں نے بتایا کہ اسمبلی میں سکریٹری اقلیتی بہبود نے ماہانہ اعزازیہ ادائیگی اوراعزازیہ میں اضافہ کیلئے ایک ہفتہ کی مہلت مانگی ہے۔ سکریٹری سے ملی یقین دہانی کے بعد مدرسہ ایسو سی ایشن کے اساتذہ نے اپنا مظاہرہ ختم کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ جنوری میں اندراگاندھی پرتشٹھان میں وزیر اعلیٰ نے اساتذہ کو ماہانہ اعزازیہ ادائیگی اور اعزازیہ میں اضافہ کا اعلان کیا تھا لیکن آج تک اس پر کارروائی نہیں ہوئی۔ انہوںنے کہا کہ مستقل اعزازیہ ادائیگی نہ ہونے سے اساتذہ کے سامنے مالی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کئی ریاست
وں میں اعزازیہ کی ادائیگی ریاستی حکومت کر دیتی ہے اور مرکز سے رقم ملنے پر اسے ایڈجسٹ کرتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ دیگر مطالبات میں ۱۹۹۳ء سے تدریسی خدمات انجام دے رہے اساتذہ کی مستقلی، اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے اساتذہ کو اپگریڈ اور۸۶مدارس کی گرانٹ تجویز پر کارروائی کے مطالبات شامل ہیں۔ ایسو سی ایشن کے ریاستی صدر اکبرعلی نے بتایا کہ اساتذہ کے اپگریڈ کے سلسلہ میں ۲۷؍اگست کو جلسہ ہوگا۔ سکریٹری نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جلسہ میں پہنچ کر اساتذہ سے متعلق تجویز پیش کر کے کارروائی کرائی جائے گی۔ سکریٹری سے ملے وفد میں محمد احمد، اعجاز اور عطاء الرحمن شامل تھے۔