تنازعات سے گھرے باکسنگ انڈیا کے انتخابات مقررہ
وقت پر نہ ہونے سے باکسروں کولگ سکتاہے بڑاجھٹکا
نئی دہلی۔تنازعات سے گھرے باکسنگ انڈیا کے انتخابات اگر
مقررہ وقت پر نہیں ہو پاتے ہیں تو ہندوستانی باکسروں کو 19 ستمبر سے شروع ہو رہے انچیون ایشیائی کھیلوں سے باہر رہنا پڑ سکتا ہے۔ہندوستانی کھیل اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل جج تھامسن نے یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ باکسنگ انڈیا کے انتخابات وقت پر نہیں ہونے پر ہمارے باکسروں کو ایشیائی کھیلوں سے باہر رہنا پڑ جائے۔ کوچ اور معاون عملے بھی اسے لے کر کافی فکر مند ہیں۔انہوں نے کہا کہ گلاسگو دولت مشترکہ کھیلوں کے دوران بھی معطلی کو لے کر ہندوستانی مکہ باز کافی حوصلہ شکنی تھے لیکن وہ مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ان حالات میں بھی انہوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہادولت مشترکہ کھیلوں کے دوران بھی مکہ باز کافی مایوس تھے۔ معطلی کی وجہ سے پہلے ہندوستانی کوچوں کو رگساڈ میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی جس کا کارکردگی پر کافی اثر پڑتا ہے۔سائی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرسدھیر ستیہ نے کہا کہ بین الاقوامی باکسنگ یونین کے سوتیلے سلوک کی وجہ بین الاقوامی سطح پر ہندوستانی باکسروں کو کافی نقصانات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہایہ باکسنگ انڈیااوراے آئی بی اے کے درمیان کا معاملہ ہے جس میں حکومت یا سا ئی مداخلت نہیں کر سکتے۔ جہاں تک باکسروں کے بیرون مشق یا تربیت کا سوال ہے تو ہمیں انہیں بھیجنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اے آئی بی اے کے سوتیلے سلوک کی وجہ اب کوئی ملک ہمیں مدعو ہی نہیں کر رہے۔ ستیا نے کہا بیرون ملک ٹورنامنٹ یا دورے کی دعوت پر مبنی ہوتے ہیں۔ گزشتہ دس سال میں کیوبا نے ہمیشہ ہندوستانی باکسنگ کی مدد کی ہے لیکن اے آئی بی اے کے اس سلوک کے بعد اس نے بھی ہمارے باکسروں کی میزبانی سے انکار کر دیا۔انہوں نے تاہم امید ظاہر کی کہ 11 ستمبر کو باکسنگ انڈیا کے انتخابات ہوں گے اور ہندوستان انچیون ایشیائی کھیلوں میں باکسنگ میں کئی تمغے جیتے گا۔ انہوں نے کہاہم نے گزشتہ ایشیائی کھیلوں میں باکسنگ میں 10 تمغے جیتے تھے اور اس مرتبہ بھی ہمیں سات سے نو تمغے ملنے کی امید ہے۔بین الاقوامی باکسنگ یونین نے اس سال مئی میں باکسنگ انڈیا کو ہندوستان میں کھیل کی کارروائیوں اکائی کے طور پر عارضی طور پر تسلیم کیا تھا۔ اس نے اگرچہ اسے جلدی سے جلدی عام سبھا کی میٹنگ بلا کر انتخابات کرانے اور نئے ایگزیکٹو بورڈ کی تقرری کی ہدایت کی تھی۔ اس سے پہلے اے آئی بی اے نے دسمبر 2012 میں ہندوستانی باکسنگ فیڈریشن کو یہ کہتے ہوئے معطل کر دیا تھا کہ اس کے عہدیدار کھیل کی تصویر، وقار اور مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔باکسنگ انڈیا نے اس ماہ کی شروعات میں 11 ستمبر کو انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا جس میں صدر، سیکرٹری جنرل، خزانچی، 10 نائب صدور اور ایگزیکٹو کونسل کے سات ارکان کو کیا جائے گا۔ اس سے پہلے اگرچہ جولائی میں ہونے والے انتخابات تکنیکی وجوہات سے ملتوی کر دیے گئے تھے۔