ممبئی۔ بالی وڈ اداکار ہ پریانکا چوپڑا نے کہا ہے کہ وہ ایک مقابلہ کرنے والی خاتون ہوں اور ہمیشہ بہتر سے بہتر پرفارم کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔ اپنے ایک جاری کردہ انٹرویو میں پریانکا چوپڑا نے کہا کہ ایک اداکارہ کی حیثیت سے شاہد اتنی زیادہ محفوظ نہیں ہوں جتنی ایک فرد کی حیثیت سے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک مقابلہ کرنے والی خاتون ہوں اور ہر وقت بہتر سے بہتر پرفارم کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔ اداکارہ نے کہا کہ میں ایک وقت میں مردوں کے مقابلے میں مختلف کام بہتر طریقے سے انجام دے سکتی ہوں۔ ایک وقت میں 10کام کرسکتی ہوں لیکن اس کے باوجود کسی ایک کام سے بھی توجہ نہیں ہٹتی۔ اداکارہ نے کہا کہ سال میں چند ہی فلمیں کرتی ہوں اور یہی وجہ ہے کہ اپنے کام پر 100 فیصد توجہ دیتی ہوں پریانکا نے کہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم مردوں کی حکمرانی والی دنیا میں رہتے ہیں تاہم خواتین کے مسائل پر بننے والی فلمیں خوش آئند بات ہے اور یہ فلمیں ہمارے لئے کچھ بہتر کرنے کی امید ہیں۔بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کا کہنا ہے کہ میں ایک مقابلہ کرنے والی خاتون ہوں اور ہمیشہ بہتر سے بہتر پرفام کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔بھارتی میڈیار پورٹس کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں پریانکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ ایک اداکارہ کی حیثیت سے شاید اتنی زیادہ محفوظ نہیں ہوں جتنی ایک فرد کی حیثیت سے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ایک مقابلہ کرنے والی خاتون ہوں اور ہر وقت بہتر سے بہتر پرفارم کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔پریانکا چوپڑا نے کہا کہ میں ایک خاتون ہوں اور ہم ایک وقت میں مردوں کے مقابلے میں مختلف کام بہتر طریقے سے انجام دے سکتی ہیں، میں ایک ہی وقت میں 10 کام کر سکتی ہوں لیکن اس کے باوجود کسی ایک کام سے بھی توجہ نہیں ہٹتی۔ انھوں نے کہا کہ ایک سال میں چند ہی فلمیں کرتی ہوں اور یہی وجہ ہے کہ اپنے کام پر 100 فیصد توجہ دیتی ہوں۔بالی ووڈ اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ جن فلموں میں خواتین کا کردار مرکزی ہوتا ہے انھیں ’’خواتین‘‘ کی فلمیں کیوں کہا جاتا ہے، ہمیں یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ ہم ’’مردوں کی حکمرانی‘‘ والی دنیا میں رہتے ہیں۔ خواتین پر بننے والی فلمیں ہی ہمارے لئے کچھ بہتر کرنے کی امید ہیں، اب خواتین پر بھی فلمیں لکھی جا رہی ہیں جو کہ بہت ہی خوش آئند بات ہے۔کبھی کرینہ کپور، سوناکشی سنہا اور سونم کپور جیسی ہیروئنوں نے اپنی فگر دکھانے کے لئے سخت مشقتیں برداشت کی کیونکہ ایک بات ان کے ذہن میں بیٹھ گئی تھی کہ زیرو فیگر سے وہ بالی ووڈ میں آگے بڑھ سکتی ہیں اور اسی روپ میں وہ ناظرین کو پسند آ سکتی ہیں۔ لیکن ان باتوں کو نظر انداز کرکے آگے بڑھنے میں کامیاب ودیا بالن نے یہ ثابت کر دیا کہ نہ صرف بغیرزیرو فیگر سے فلموں میں اپنی موجودگی درج کرائی جا سکتی ہے بلکہ اس کے لئے صلاحیت بھی درکار ہے۔ ودیا بالن کبھی بھی زیرو فیگر کے چکر میں نہ پڑی پھر بھی وہ آج بالی ووڈ کی ٹاپ کی ہیروئنوںمیں شمار کی جاتی ہیں۔ بالی ووڈ کی ایک اور ہیروئن جن کارنگ سانولہ ہے۔ انہوں نے بھی اپنی صلاحیت کے بل بوتے فلمیں حاصل کی۔ تمام تنقید کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی صلاحیت کی وجہ سے آگے بڑھنے والی موجودہ دور کی ہیروئین ہیں ہما قریشی۔ بھاری بھرکم جسم کی وجہ سے ان کو کافی تقید کا سامنا کرنا پڑا۔ فلموں سے جڑے لوگوں کا خیال تھا کہ ان کا موٹاپا انکے آگے بڑھنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ لیکن ہما قریشی نے ان تمام باتوں کو غلط ثابت کر دیا ہے۔ ہما قریشی زیرو سائز سے زیادہ ایک ہیلدی فیگربنانے پر توجہ دیتی ہیں۔ اپنی اسی خوداعتمادی کی وجہ سے انہوں نے گلیمر کی دنیا میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہما قریشی کا یہ قدم ان کو بالی ووڈ کی ان تمام ہیروئنوں کی جماعت میں شامل کرے گا جنہوں نے خوبصورتی کے بنے بنائے اصولوں کو پیچھے چھوڑ کر صرف اپنی صلاحیت کی وجہ سے بلندی پر پہنچنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔