لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ چنہٹ علاقہ میں بیٹی اور بہو کے جھگڑے کے بیچ بچاؤ کے دوران اچانک بزرگ کو چوٹ لگ گئی اور وہ گر پڑا۔ اس حادثہ میں بزرگ کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ بزرگ کی موت کے بعد اس کے اہل خانہ نے بہو پر قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی بھی کی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے بزرگ کی لاش کو طبی معائنہ کیلئے بھیج دیا۔ سی او گومتی اشوک کمار نے بتایا کہ فیض آباد روڈ واقع کھندک گاؤں میں
۸۰ سالہ کسان سنت رام اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ آج دوپہر سنت رام کی بیٹی کرن اور بہو رانی کے درمیان کسی بات کو لیکر تنازعہ ہو گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے تنازعہ کافی بڑھ گیا۔ رانی نے اس پر کرن کو مار دیا۔ جھگڑا بڑھتا دیکھ کر بزرگ سنت رام نے بیچ بچاؤ کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں نہیں مانیں اس پر سنت رام نے اپنی بہو کو دو تھپڑ مار دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ہاتھا پائی کے دوران سنت رام کو دھکا لگ گیا اور وہ زمین پر گر گیا۔ اچانک زمین پر گرتے ہی سنت رام کی موت ہو گئی۔ بزرگ سنت رام کی موت سے کنبہ میں کہرام مچ گیا۔ سسرال والوں نے بہو رانی پر خسر سنت رام کے قتل کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ بھی کیا۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر چنہٹ پولیس بھی پہنچ گئی۔ پولیس نے تفتیش کر کے سنت رام کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ انسپکٹر چنہٹ جے پی سنگھ نے بتایا کہ سنت رام کے جسم پر چوٹ کے کوئی نشان نہیں ملے ہیں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کا صحیح سبب معلوم ہو سکے گا اور پھر اسی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ سنت رام کی عمر زیادہ تھی اور وہ بیمار بھی رہتا ہے۔ امید ہے کہ ہاتھا پائی کے دوران قلبی دورہ پڑنے سے اس کی موت ہو گئی ہو۔