لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ ٹھاکر گنج کے رہنے والے ایک کارخانہ مالک کا بیٹا اچانک لاپتہ ہو گیااس نے اپنی بہن کے موبائل پر میسیج بھیج کر کے خود کشی کرنے کی بات کہی تھی۔ نوجوان کی موٹر سائیکل لاوارث حالت میں کڑیا گھاٹ کے پاس ملی ہے۔ اس معاملہ میں کارخانہ مالک نے پولیس سے بھی شکایت کی ہے۔ فی الحال پولیس نوجوان کے موبائل کا پتہ سرویلانس کی مدد سے کر رہی ہے۔ ٹھاکر گنج کے بالا گنج رام نگر کے باشندے جگن ناتھ رستوگی کا وزیر گنج کے مشک گنج میں رضائی گدے کا کارخانہ ہے۔ جگن ناتھ کے کنبہ میں بیوی گڈی ، بیٹے راہل، راج اور تین بیٹیاں ہیں۔ راہل شری رام ٹاور میں ایک موبائل کی دکان پر کام کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ منگل کی صبح تقریباً ساڑھے بارہ بجے گھر سے اپنی موٹر سائیکل لیکر نکلا اس کے بعد وہ لاپتہ ہو
گیا۔اس درمیان اس نے اپنے موبائل سے بہن نیہا کے موبائل پر ایک میسیج بھیجا۔ میسیج میں اس نے لکھا تھا کہ اس کے اوپر قرض زیادہ ہے اور وہ خود کشی کرنے جا رہا ہے۔ راہل نے یامہاموٹر سائیکل کڑیا گھاٹ پر کھڑی ہونے کی بات کے ساتھ والدین کاخیال رکھنے کی بات لکھی تھی۔ راہل کا میسیج آتے ہی کنبہ والے حیران ہو گئے۔ اس پر وہ لوگ فوری کڑیا گھاٹ پہنچے لیکن ان کو راہل کی موٹر سائیکل نہیں ملی اس پر انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ راہل کی موٹر سائیکل کو پولیس نے اپنے قبضہ میں لے رکھا ہے۔اس کی موٹر سائیکل کڑیا گھاٹ پر لاوارث کھڑی ملی تھی اس کے بعد کنبہ والوںنے راہل کو کڑیا گھاٹ کے آس پاس کافی تلاش کیا لیکن کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ راہل کے والدنے اس کی اطلاع پولیس کو دی ہے۔ پولیس سرویلانس کی مدد سے راہل کا پتہ لگا رہی ہے۔وہیں کنبہ کے لوگ راہل کو پوسٹ مارٹم ہاؤس، اسپتال اور دیگر جگہ تلاش کرچکے ہیں لیکن اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔