نئی دہلی، 28 اگست (یو این آئی)دہلی کے ایک عدالت نے آج کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، نائب صدر راہل گاندھی اور دیگر کے خلاف نیشنل ہیرالڈ معاملے میں سماعت کی تاریخ 9 دسمبر کو مقرر کی ہے جبکہ عدالت نے معاملے میں ایک دیگر ملزم سیم پترودا کے خلاف سمن جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔
محترمہ گاندھی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں ہائی کورٹ نے تین ستمبر تک معاملے پر اسٹے آرڈر دیا ہے۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ گومتی منودا نے اس کے بعد معاملے کی سماعت 9 دسمبر کو طے کردی۔
بی جیپی کے سبرامنیم سوامی کی شکایت پر عدالت نے 26 جون کو محترمہ گاندھی اور راہل گاندھی سمیت دیگر کو سمن
جاری کیا تھا۔ مسٹر سوامی کا الزام ہے کہ کانگریسی لیڈروں نے نیشنل ہیرالڈ پبلی کیشن کو ایکوائر کرنے میں دھوکہ دہی کی تھی۔
اس فرم میں دونوں کے 38،38 فیصد شیئر ہیں۔مسٹر سوامی نے عرضی میں الزام لگایا ہے کہ کانگریسی لیڈروں نے 90 کروڑ 25 لاکھ روپے کی رقم سود کے بغیر ایسوسی ایڈ جرنلس لمٹیڈ کو دی ہے۔ یہ رقم 2 ہزار کروڑ روپے کی اس کمپنی کو ایکوائر کرنے کی کوشش ہے کمپنی نے یہ پیسہ اپنی سطح پر قرض کو ادا کرنے کے لئے دیا ہے۔
ایسوسی ایٹ جنرل نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ینگ انڈیا لمیٹیڈ کو پپیسہ واپس کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھی ۔
اس لیے کمپنی اپنے شیئر اور جائیداد ینگ انڈیا کو سونپنے پر متفق ہوگئی تھی۔ مسٹر سوامی نے آج کہا کہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں عدالت نے محترمہ گاندھی اور راہل گاندھی سمیت چھ ملزمین کے خلاف سماعت 9 دسمبر تک ملتو ی کی ہے لیکن ایک دیگر ملزم اور نیشنل اپوزیشن کاونسل کے سابق چیئرمین سیم پترووا کے خلاف سمن کو ملتوی نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے سمن مسٹر پترووا کے گھر بھیجنے کے لئے کہا ہے۔
مسٹر سوری نے کہا کہ مسٹر پترووا امریکہ میں رہتے ہیں اور انہیں وہاں سمن بھیجا جانا چاہئے۔ عدالت نے ان سے پوچھا کہ مسٹر پترووا کو یہ سمن کیسے بھیجا جائے گا اس پر مسٹر سوامی نے کہا کہ اگر انہیں سمن کی نقی دی جاتی ہے تو وہ سمن سونپ دیں گے لیکن کانگریس رہنماوں کے وکیل رمیش گپتا نے اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ سمن قانونی طریقہ سے ہی بھیجا جانا چاہئے۔ اس معاملے میں سونیا اور راہل گاندھی کے علاوہ موتی لال ووہرا محترمہ گاندھی کے گھریلو دوست سمن دوبے اور کانگریس رہنما آسکر فراننڈیز شامل ہیں۔ ان تمام لیڈروں نے اپنے خلاف دائر اس مقدمہ کو ختم کرنے کی درخواست کی تھی۔