نئی دہلی (بھاشا) ملازمین مستقبل فنڈ اسکیم کا نظم سنبھالنے والی تنظیم ای پی ایف او کی کینشل اسکیم میں ماہانہ پینشن کو کم از کم ایک ہزار روپئے کرنے کی دیرینہ تجویز کیلئے آج احکامات جاری کردئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملازمین کی سماجی تحفظ کیلئے اہم ترین اقدام کے تحت ای پی ایف کے لئے زیادہ سے زیادہ تنخواہ حدود کو بڑھا کر ۱۵ہزار روپئے کردیا گیا ہے۔ مذکورہ احکامات آئندہ یکم ستمبر سے نافذ العمل ہوںگے۔
ملازمین پینشن اسکیم ۱۹۹۵(ای پی ایس ۔۹۵)میں کم سے کم پینشن ایک ہزار روپئے کئے جانے سے فوری طور پر۲۸لاکھ پینشن یافتگان کو فائدہ ہو گا جنہیں ابھی کم پینشن ملتی ہے ملازمین مستقبل فنڈ تنظیم (ای پی ایف او) کا جزء حاصل کرنے
کی اہلیت کے لئے تنخواہ کی حد کو ۶۵۰۰روپئے ماہانہ سے بڑھا کر ۱۵۰۰۰روپئے کرنے سے منظم حلقوں کے ۵۰ لاکھ مزید ملاز مین اس اسکیم کے دائرے میںآجائیں گے۔ مرکزی مستقبل فنڈ کمشنر کے کے جالان نے نامہ نگاروں سے کہا کہ حکومت نے تنخواہ کی حد بڑھا کر ۱۵ہزارماہانہ کئے جانے، ای پی ایس ۹۵ کے تحت کم سے کم ماہانہ پینشن ایک ہزار روپئے اور ملازمین کی ای پی ایف جمع سے متعلق بیمہ (ای ڈی ایل آئی) اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ بیمہ رقم (فیملی پینشن) تین لاکھ روپئے کئے جانے کے احکامات جاری کردئے ہیں جا لان نے کہا کہ اب ای ڈی ایل آئی کے تحت زیادہ سے زیادہ بیمہ رقم ۶ء۳ لاکھ روپئے ہوجائے گی۔ جس میں احکامات کے تحت طے رقم پر ۲۰ فیصد (۶۰ ہزار روپئے) کامنافع بھی شامل ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ای پی ایف او سے جزوی رقم حاصل کرنے والے کی موت ہوتی ہے تو اس کے کنبہ کو فی الحال ملنے والی ۵۶ء۱لاکھ روپئے کی رقم کی جگہ ۶ء۳ لاکھ روپئے ملیںگے۔
جالان نے بتایا کہ کم سے کم پینشن، تنخواہ کی حد اور ای ڈی ایل آئی سے متعلق احکامات یکم ستمبر سے نافذ العمل ہوںگے۔ اس طرح ان سبھی پینشن یافتگان کو جنہیں فی الحال ایک ہزارروپئے ماہانہ سے کم پینشن مل رہی ہے انہیں اکتوبر سے کم سے کم اتنی رقم ملے گی واضح رہے کہ ای پی ایس ۹۵ کے تحت اہلیت فراہم کرنے کا فیصلہ مرکزی کابینہ کے ذریعہ گذشتہ ۲۸ فروری کو کیا گیا تھا۔ لیکن انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے سبب اس پر عمل در آمد نہیں ہوسکا تھا۔اس فیصلے سے فوری طور پر تقریباً ۲۸ لاکھ پینشن یافتگان کو فائدہ پہنچے گا جن میں پانچ لاکھ بیوائیں شامل ہیں۔کل ملا کر ای پی ایف او کے دائرے میں ۴۴لاکھ پینشن یافتگان آتے ہیں۔