لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ چنہٹ ملہور روڈ واقع ایک مکان میں جمعرات کو بجلی کے میٹر میں شارٹ سرکٹ کے سبب زبردست آگ لگ گئی۔ آگ اتنی زبردست تھی کہ مکان میں رکھا ہوا گھریلو سامان خاکستر ہو گیا۔ جس وقت مکان میں آگ لگی اس وقت مکان میں تالا بند تھا جس سے آگ پر قابو پانے میں تقریباً دو گھنٹے سے زائد کا وقت لگ گیا۔ مقامی لوگوں نے آگ لگنے کی اطلاع فائر بریگیڈ محکمہ کو دی لیکن کوئی بھی فائر بریگیڈ اہلکار موقع پرنہیں پہنچا۔ لوگوںنے کافی مشقت کے بعد کسی طرح آگ پر قابو پایا۔ چنہٹ قصبہ میں سمانی ٹریڈرس کے نزدیک رہنے والی نسیم النسا اپنی بیٹی نور جہاں کے ساتھ رہ کر مزدوری کرتی ہے۔ جمعرات کی صبح وہ اپنے مکان میں تالا لگاکر ایک نجی اسپتال دوا لینے گئی تھی۔اس دوران ا
س کے مکان میں لگے بجلی کے میٹر میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی جس سے نسیم النساء کے گھر کا سارا سامان جل کر راکھ ہو گیا۔ مقامی لوگوںنے فائر محکمہ کو اطلاع دی لیکن کوئی بھی اہلکار موقع پر نہیں پہنچا۔ لوگوں نے پانی کا بندوبست کر کے کسی طرح آگ پر قابو پایا۔ آگ لگنے کی اطلاع ملنے پر گھر پہنچی نسیم النسا نے دیکھا کہ اس کا پورا گھر برباد ہو چکا ہے اور گھر میں رکھا لاکھوں کا سامان جل کر راکھ ہو چکا ہے۔
ہو سکتا تھا بڑا حادثہ:- نسیمن کے مکان کے نزدیک ہی سمانی ٹریڈرس کے نام سے انڈین آئل کا کروسین کا تیل ڈپو ہے۔جس وقت مکان میں آگ لگی چاروں طرف افراتفری مچ گئی۔ فائر محکمہ کو اطلاع دینے کے باوجود جب کافی دیر تک فائر بریگیڈ کی کوئی گاڑی موقع پر نہیں پہنچی تو لوگ اپنے اپنے گھروں سے پانی کا بندوبست کر کے آگ پر قابو پانے کی کوشش کرنے لگے۔ ناراض لوگوں نے فائر بریگیڈ پر لاپروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر آگ سے کوئی بڑا حادثہ ہو جاتا تو اس کی پوری ذمہ داری فائر محکمہ کی ہی ہوتی۔