سیناء میں انصار بیت المقدس نے سر کاٹے، داعش نے اپ لوڈ کیے
مصر کے سرحدی علاقے سیناء میں موجود عسکریت پسندوں نے ایک ایسی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی ہے جس میں چار مشتبہ مصری شہریوں کے سر قلم کیے گئے ہیں ۔
ان مصری شہریوں پر مبینہ طور پر الزام تھا کہ انہوں نے اسرائیل کے لیے مخبری
کر کے اسرائیلی بمباری کی راہ ہموار کی تھی جس کے نتیجے میں عسکریت پسندوں کے تین ساتھی مارے گئے تھے۔
عسکری گروپ انصار بیت المقدس کی طرف سے تیس منٹ پر مشتمل ویڈیو میں چار مصریوں کے سر قلم کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ چاروں افراد کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر نقاب پوش افراد نے سر قلم کیے ہیں۔
مصر کے سکیورٹی اہلکاروں نے اس ویڈیو کے درست ہونے کی تصدیق کی ہے۔ مصری حکام نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا” ان چار مصریوں کی لاشیں جزیرہ نما سیناء میں اس ماہ کے شروع میں ملی تھیں۔ ”
سکیورٹی حکام کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ اس علاقے میں اس طرح کے واقعے کو اس طرح سامنے لایا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ان چار مقتول مصریوں کو دو دن سر قلم کرنے سے پہلے اغواء کیا گیا تھا۔
اغواء کیے گئے چاروں افراد کو شیخ زواید نامی قصبے سے اس وقت اٹھایا گیا تھا جب وہ ایک گاڑی پر جا رہے تھے۔ یہ قصبہ غزہ سے محض چند کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ ویڈیو داعش نے انٹر نیٹ پر پیش کی ہے۔
داعش کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے ہو سکتا ہے کہ انصار بیت المقدس داعش سے متاثر ہو۔ تاہم سیناء سے تعلق رکھنے والے اس عسکری گروہ کا داعش سے کوئی باضابطہ تعلق نہیں ہے۔
دوسری جانب مصری حکام کا کہنا ہے لیبیا میں موجود عسکریت پسند انصار بیت المقدس کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ واضح رہے مصر لیبیا کی صورت حال کو پہلے ہی اپنی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی گردانتا ہے۔
یہ بھی اشارے سامنے آچکے ہیں کہ مصر لیبیا کی صورت حال کو اپنے لیے خطرہ بننے سے روکنے کے لیے لیبیا میں کارروائی کر سکتا ہے ، تاہم مصر نے لیبیا پر حالیہ دنوں پرواز کرنے والے غیر ملکی طیاروں کے مصری ہونے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
مصری سکیورٹی حکام کے مطابق چار ہلاک ہونے والے مصری سویلین تھے۔ اس سے پہلے سیناء کے عسکریت پسند پولیس اور فوج کے اہلکاروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔