لکھنؤ(نامہ نگار) سروجنی نگر علاقے میں ملی خاتون کی لاش کی شناخت اب تک نہیں ہوسکی ہے۔ وہیں پوسٹ مارٹم میں گلا دبا کر خاتون کا قتل کئے جانے کی تصدیق کی گئی ہے ۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خاتون کے سر پر چوٹ بھی پائی گئی ہے پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت دری کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے ۔ڈاکٹروں نے سلائیڈ جانچ کے لئے بھیج دیا ہے ۔سی او سروجنی نگر ہریندر کمار نے بتایا کہ ہفتہ کو پپرسنڈ اور گیہرو گاؤں کے درمیان ملی خاتون کی لاش تین دن پرانی تھی ۔اس کا تین دن پہلے ہی قتل کیا گیا تھا ۔اس بات کا انکشاف آج شام پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہوا ہے ۔ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا ۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ خاتون کا گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے وہیں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خاتون کے سر پر بھی چوٹ کے نشان ملے ہیں اگر عصمت دری کی بات کی جائے تو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت دری کی تصدیق نہیں ہوئی ہے ۔عصمت دری کے بارے میں پتہ لگانے کے لئے ڈاکٹروں نے سلائیڈ جانچ کے لئے بھیج دیاہے وہیں اب تک خاتون کی لاش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے ۔سروجنی نگر پولیس نے خاتون کی لاش کی شناخت کرانے کے لئے اس کی فوٹو کئی لوگوں کو دکھائی لیکن کوئی اس کو پہچان نہیں سکا۔پولیس کا ماننا ہے کہ شاید خاتون کہیں دور کی رہنے والی ہے اور اس کا قتل کہیں اور کرنے کے بعد ببول کے جنگل میں اس کی لاش کو پھینک دیا گیا تھا ۔
اگر ذرائع کی مانے تو خاتون کی لاش جنگل میں پھینکنے والے لوگ علاقے سے واقف تھے وہیں پولیس خاتون کی شناخت کے لئے اس بات کا بھی پتہ لگا رہی ہے کہ شہر سے کون کون خواتین لاپتہ ہیں ۔فی الحال ابھی تک اس معاملہ میں پولیس کے ہاتھ کچھ خاص نہیں لگ سکا ہے ۔واضح ہو کہ ہفتہ کی صبح ببول کے جنگل میں ایک ۳۵سالہ نامعلوم خاتون کا قتل کرکے پھینکی گئی لاش ملی تھی خاتون کی لاش نیم برہنہ حالت میں پائی گئی تھی ۔اس کے ہاتھ پیچھے کی طرف بندھے تھے اور منہ میں کپڑا ٹھنسا تھا وہیں خاتون کی لاش کے پاس بیئر کی بوتل ،ڈنڈا اور سگریٹ کی ڈبی ملی تھی ۔