یہ ایک ایسی پریس کانفرنس تھی کہ جس میں ہنسی مذاق بھی تھا، جذبات کا غبار تھا اور آنسو بھی تھے۔ یہ سب ہوا جب عامر خان اپنے ٹی وی شو ’ستیہ میوجیتے‘ کے تیسرے ایڈیشن سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے مقصد سے میڈیا سے مخاطب ہوئے۔ ’ستیہ میو جیتے‘ کا یہ نیا ایڈیشن 21 ستمبر سے شروع ہوگا۔اس دوران اس شو کے موضوعات کی تفصیلات بتاتے ہوئے عامر خان کی آنکھوں میں آنسوں آ گئے۔ انھوں نے کہا ’شو کی ریسرچ کے دوران مجھے کئی ایسے واقعات سے روبرو ہونا پڑتا ہے جو ہلا دینے والے ہوتے ہیں۔ وہ غم کو نہیں دکھا سکتے لیکن میرے لیے وہ بڑے جذباتی ہوتے ہیں۔‘ایسے ہی ایک تجربے کو انھوں نے شیئر کیا۔ ’گزشتہ سیزن میں عصمت دری کے متاثرین پر ریسرچ کے دوران ایک لڑکی کا کیس سامنے آیا۔ عصمت دری کے بعد اسے جلا دیا گیا۔ ہسپتال میں مرتے وقت اس نے اپنا بیان دیا۔ وہ میں نے دیکھا ہے۔ لیکن اسے ہم نہیں دکھا سکتے۔ میرے لیے وہ بہت دردناک تجربہ تھا۔‘عامر نے یہ بھی کہا کہ اب لوگ انہیں اداکار نہیں بلکہ اس شو کی وجہ سے زیادہ جانتے ہیں۔