سعودی عرب کے ایک مفتی نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآل وسلم کی قبر کھودنے کا منصوبہ پیش کیا ہے.
برطانیہ سے شائع ہونے والے اخبار انڈیپنڈینٹ نے پیر کو رپورٹ دی ہے کہ علی بل عبدالعزیز شبل نامی ایک سعودی مفتی نے اس ملک کے حکام کو 61 صفحات پر مشتمل اپنا منصوبے پیش کیا ہے جس میں مقدس شہر مدینہ میں واقع پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ الےهے و الےهي وسلم کی قبر کو کھودنے اور مسجد نبوی کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی بات کہی گئی ہے.
سعودی عرب کے ایک استاد عرفان علوی نے اس منصوبہ بندی کا انکشاف کیا ہے اور کہا ہے کہ اس منصوبہ میں کہا گیا ہے کہ مسجد نبوی کو مکمل طور پر منہدم کر دیا جائے اور پیغمبر کی قبر کھود کر ان کی لاش کو باہر نکالا جائے اور بقي نامی قبرستان میں نامعلوم طور پر دفن کر دیا جائے.
علوی نے بتایا کہ اس منصوبہ کے مطابق پچھلی صدیوں سے مدینہ شہر میں باقی بچی تمام اسلامی یادگاروں خاص طور پر مسجد نبوی کے سبز گنبد کو تباہ کر دیا جائے گا. اس منصوبہ کے ایک دوسرے حصہ میں کہا گیا ہے کہ مسجد نبوی کے گرد واقع ان تمام عمارتوں کو بھی ڈھها دیا جائے جن پیغمبر اسلام کے لواحقین رہتے تھے.
انڈیپنڈینٹ نے لکھا ہے کہ ابھی اس بات کی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے اس منصوبہ کو قبول کیا ہے یا نہیں. اس سے پہلے خلیج نامی تنظیم نے اعلان کیا تھا کہ مدینہ شہر کے تجدید کی سعودی عرب کی منصوبہ بندی کے تحت اب تک ایک ہزار سال سے بھی پرانی 95 فیصد اسلامی عمارتیں شہید جا چکی ہیں اور اب ان کی جگہ لگذري اپارٹمنٹ اور ہوٹل بن گئے ہیں۔