لکھنؤ. میونسپل کونسل گنگاگھاٹ، اناؤ میں ہوئے والے اسٹریٹ لائیٹ گھوٹالے میں میونسپل چیرمین سمیت دو افراد کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے. منگل کو لوک آیکت این کے مےهروترا نے اپنی جانچ رپورٹ وزیر اعلی کو بھیج دی ہے. انہوں نے آٹھ پوائنٹس پر تحقیقات کرنے کے بعد سات پوائنٹس پر کارروائی کی سفارش وزیر اعلی سے کی ہے. ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ کونسل صدر، سےوانورتتا ادھشاشي افسر اور اسٹریٹ لائٹ سپلائر کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے.
بتاتے چلیں، میونسپل کونسل گگاگھاٹ، اناؤ نے مختصر مدتی ٹینڈر جاری کر گزشتہ سال میسرس ایم كے الیكٹركلس سے 50
0 اسٹریٹ لائیٹیں خریدی تھیں. یہ لائیٹیں اب بھی کونسل کے دفتر میں رکھی ہیں. ایک لائٹ کی قیمت 3440 روپے 50 پیسے تھی جبکہ اسے 8،098 روپے فی لائٹ کے دام سے خریدا گیا تھا. ایسے میں منظور شدہ بجٹ کا غلط استعمال کر 23 لاکھ 28 ہزار 740 روپے کا تبدیلی-پھیر کیا گیا.
0 اسٹریٹ لائیٹیں خریدی تھیں. یہ لائیٹیں اب بھی کونسل کے دفتر میں رکھی ہیں. ایک لائٹ کی قیمت 3440 روپے 50 پیسے تھی جبکہ اسے 8،098 روپے فی لائٹ کے دام سے خریدا گیا تھا. ایسے میں منظور شدہ بجٹ کا غلط استعمال کر 23 لاکھ 28 ہزار 740 روپے کا تبدیلی-پھیر کیا گیا.
اس معاملے کی جانچ جب لوک آیکت این کے مےهروترا کو سونپی گئی تو انہوں نے ڈی ایم سے مکمل رپورٹ طلب کی. اس کے بعد لاٹو کی خریداری کے لئے ذمہ دار میونسپل کونسل کے صدر منوج گپتا اور ریٹائرڈ ادھشاشي افسر دياشكر ورما کو نوٹس جاری کیا. ڈی ایم کی رپورٹ سے یہ صاف ہو گیا کہ، انہیں اندھیرے میں رکھ کر لاٹو کی خریدوفروخت کی گئی تھی. ایسے میں دونوں ملزم بھی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے.
معاملے کی مکمل چھان بین کرنے کے بعد لوک آیکت نے سی ایم اکھلیش یادو کو اپنی رپورٹ بھیج دی ہے. اس کے ساتھ ہی میونسپل صدر اور ریٹائرڈ ادھشاشي انجینئر کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی ہے