لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے آج بی ایس پی پرحملہ بولتے ہوئے کہا کہ مایاوتی نے سوشل انجینئرنگ کے نام پر دلتوں کو فریب دینے کا کام کیا ہے۔ بی ایس پی کے ایجنڈے میں دلت ووٹ بینک سے زیادہ کچھ نہیں ہے جن کا سودا کرنا ہی ان کا واحد مشن ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری نے آج جاری ایک بیان میںکہا کہ دلت عظیم شخصیات کے نام کا غلط استعمال کرتے ہوئے بی ایس پی دور اقتدار میں صرف روپئے کمانے کا ہی کھیل کھیلا گیا تھا۔ دلت کی بیٹی جب وزیر اعلیٰ بنیں تو ان کے بنگلے تک دلتوں کی آمد و رفت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ سماج وادی پارٹی ترجمان نے کہا کہ بی ایس پی دور اقتدار میں دلت استحصال اور خواتین کی عصمت دری کی ریکارڈ وارداتیں ہوئی تھیں۔ بی ایس پی وزیر اعلیٰ نے کبھی کسی دلت متاثرہ کے آنسو نہیں پوچھے۔ پورے پانچ سال کے اپنے دور اقتدار میں وہ ایسے پانچ دلتوں کے نام بھی نہیں بتا سکتی ہیں جن سے وہ ملی ہوں۔ ان کے یوم پیدائش جبراً وصولی کیلئے بدنام ہے۔ پارکوں ،یادگاروں اور اپنے مجسموں پر انہوں نے سرکاری خزانہ لٹانے اورکمیشن خوری میں ذرا بھی پرہیز نہیں کیا۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ ریاست کا دلت سماج
بھی اچھی طرح سمجھ گیا ہے کہ اسے بی ایس پی کے دور اقتدار میں صرف دھوکہ ہی ملا تھا۔ عوام نے مایاوتی اقتدار سے بیزار ہوکر ہی بی ایس پی کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھایا تھا۔ بی ایس پی صدر کو سمجھ لینا چاہئے کہ عوام خاص کر دلت سماج ان کے کھوکھلے بیانو ں سے گمراہ ہونے والا نہیں ہے۔ اب اس نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ رہنے کا ارادہ کر لیا ہے جو حقیقت میں سماجی انصاف اور خیر سگالی کے جذبہ کی لڑائی لڑتی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی صدر کا سیاسی برتاؤ نہ تو جمہوری ہے اور نہ ہی وہ اپنے کو جمہوریت کیلئے جوابدہ تسلیم کرتی ہیں۔ ریاست میں اقتدار سے باہر ہونے سے وہ پریشان ہیں۔ اسی بوکھلاہٹ میں وہ سماج وادی حکومت کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرتی رہتی ہیں۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ مایاوتی نے اپنی سیاسی مفاد کے سبب بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے مشن کو بھی غلط سمت دی ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر اور سماج وادی لیڈر ڈاکٹر رام منوہر لوہیا دونوں سماجی انصاف کیلئے مساوی خیالات رکھتے تھے۔ اسی راستے پر چل کر ملائم سنگھ یادو دلتوں، غریبوں، پسماندہ اور محروموں کی بہبودی کیلئے جدوجہد کرتے رہے ہیں ۔