لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سیکڑوں مزدوروں نے اپنے مطالبات کے سلسلہ میں مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کے ساتھ مظاہرہ کر کے صدر جمہوریہ کو مخاطب عرضداشت سونپی۔ نرمان مزدور یونین کی زیر قیادت سیکڑوں مزدوروں نے مودی حکومت کی وعدہ خلافی کے ۱۰۰ دن کی ملک گیر یوم مخالفت کے موقع پر اسسٹنٹ محنت کمشنر دفتر کا گھیراؤ کر کے اپنے مطالبات کے سلسلہ میں مظاہرہ کیا۔ تنظیم کے صدر نومی لال و وزیر سریندر پرساد نے ایک روزہ دھرنے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے محنت کش عوام سے وزیر اعظم نریندر مودی نے پوری انتخابی مہم کے دوران اچھے
دنوں کا وعدہ کیا تھا۔ کانگریس کی یو پی اے حکومت سے بیزار عوام نے مودی کے وعدے سے امیدافزا ہوکر ان کو اپنی عوامی حمایت دی تھی لیکن اب حکومت بننے کے بعد نریندر مودی نے اسی عوام کو آگاہ کیا کہ آنے والے دن مشکل ہوں گے اور ملک کے مفاد میں عوام کو تلخ گولیاں کھانی پڑیں گی۔ حکومت بننے کے بعد سے مسلسل مہنگائی اور جمع خوری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ریل کرایہ بڑھاکر عوام کے اوپر مہنگائی کا بھاری بوجھ لاد دیا گیا ہے۔ ٹریڈ یونین بنانے اور مزدور تنظیموں سے صلاح مشورے کا نظام ختم کر دینے اور خواتین مزدوروں کا استحصال اور جنسی استحصال کو مزید فروغ دینے کی پالیسی بنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ منریگا کے طرز پر شہری مزدوروں کیلئے بھی قانون بنائے جائیں۔ کم از کم مزدوری ۵۰۰ روپئے طے کی جائے۔