لکھنؤ(نامہ نگار)کے جی ایم یو میں ایم بی بی ایس کی طالبات سے چھیڑ خانی کے الزام میں پھنسے دو ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کو معطل کر دیا گیا۔ کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ نے بدھ کو معطلی کا حکم جاری کر دیا۔ واضح رہے کہ ۱۰۰ سے بھی زیادہ طالبات نے ڈاکٹروں پر استحصال کا الزام عائد کیا تھا۔
واضح رہے کہ ماہ جو ن میں تقریباً ۱۰۰ طالبات نے وائس چانسلر پروفیسر روی کانت سے شکایت کی تھی کہ ریزیڈینٹ ڈاکٹر ان کا
جسمانی استحصال کر رہے ہیں۔ جس کے بعد سے کے جی ایم یو انتظامیہ حرکت میں آیا اور معاملہ کی جانچ کے احکامات جاری کئے۔ الزام میں فزیالوجی شعبہ اور پلاسٹک سرجری شعبہ کے سینئر ریزیڈنٹ کے نام سامنے آئے۔ جانچ میں دونوں قصوروار پائے گئے تھے۔
بدھ کو دونوں کو کورس سے ہی معطل کر دیا گیا۔ افسران کا کہنا ہے کہ ۱۴-۲۰۱۳ء بیچ کی ایم بی بی ایس کی طالبات نے اجتماعی طور سے فزیالوجی شعبہ کے ریزیڈنٹ ڈاکٹر مہتاب الدین پر چھیڑ خانی کا الزام عائد کیا تھا میڈیکوز کا الزام تھاکہ یہ ریزیڈنٹ ڈاکٹر کلاس کے دوران فحش کمنٹ پاس کرتا ہے۔ اتنا ہی نہیں کئی بار وہ ان کے جسم کو چھونے کی بھی کوشش کرتا ہے۔ طالبات نے وی سی پروفیسر روی کانت سے اس کی شکایت کی تھی جس کے بعد معاملہ وشاکھا کمیٹی کے پاس گیا جانچ شروع ہوئی تو ملزم ڈاکٹر وی سی دفتر سے منسلک کر دیا گیا تھا۔ کئی دور کے بیانات کے بعد آخر کار وشاکھا کمیٹی نے ملزم ڈاکٹر کو قصوروار قرار دیتے ہوئے رپورٹ وی سی کو سونپ دی تھی۔
دوسری جانب پلاسٹک سرجری شعبہ کے سینئر ریزیڈنٹ ورون سنگھلا پر ایک سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر نے جسمانی استحصال کا الزام عائد کیا تھا۔ خاتون ڈاکٹر کا الزام تھا کہ ملزم ڈاکٹر اس کی شادی منقطع کرانا چاہتا ہے یہ معاملہ بھی وشاکھا کمیٹی کو بھیجا گیا تھا اس معاملہ میں خاتون ڈاکٹرنے ملزم کے خلاف کئی ثبوت بھی دیئے تھے۔ جس کے بعد کمیٹی نے ملزم ڈاکٹر کو قصور وار قرار دیا۔ قصور وار ملزم ڈاکٹر بھی کورس سے معطل کر دیاگیا۔