حبیب ولی محمد کی آواز میں فلم ’بادل اور بجلی‘ کا نغمہ ’آج جانے کی ضد نہ کرو‘ بید مقبول ہوا تھا۔منفرد آواز کے مالک اور متعدد لافانی نغموں کے خالق گلوکار حبیب ولی محمد طویل علالت کے بعد امریکہ میں انتقال کر گئے ہیں۔ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق وہ امریکی شہر لاس اینجلس کے ایک ہسپتال میں فوت ہوئے۔ ان کی عمر ۳۹ برس تھی۔حبیب ولی محمد برما کے شہر رنگون میں پیدا ہوئے تھے۔ بعد ازاں ان کا خاندان ممبئی منتقل ہو گیا تھا۔
پاکستان بننے کے بعد وہ کراچی میں آباد ہو گئے تھے۔حبیب ولی محمد کو مشہور غزل ’لگتا نہیں ہے جی مرا اجڑے دیار میں‘ پر بیحد شہرت ملی۔ انھوں نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ انھیں ممبئی میں ہونے والے ایک مقابلے میں یہ غزل گانے پر اول انعام ملا تھا۔ اس مقابلے میں ۰۰۲۱ گلوکاروں نے حصہ لیا تھا اور ان میں مشہور فلمی گائیک مکیش بھی شامل تھے۔اس کے بعد انھوں متعدد نغمے اور غزلیں گائیں جو عوام و خواص میں یکساں مقبول ہوئیں۔
ان کی مشہور غزلوں میں ’یہ نہ تھی ہماری قسمت،‘ ’کب میرا نشیمن اہلِ چمن،‘ اور ’آج جانے کی ضد نہ کرو،‘ وغیرہ شامل ہیں۔ حبیب ولی محمد کاروباری خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور لیے وہ کمرشل گلوکار نہیں تھے بلکہ اپنی پسند اور شوق سے گانا سیکھا اور گایا۔ ان کی آواز کے ایک مخصوص رینج تھی لیکن اسی رینج میں رہتے ہوئے جو نغمے گائے وہ بیحد مقبول ہوئے ۔حبیب ولی محمد نے فلمی گیت بھی گائے، تاہم ان کی آواز غزل کے زیادہ موزوں تھی، اور یہی ان کی اصل وجہِ شہرت بنی۔