لندن: انجلینا جولی اور براڈ پٹ نے ہنی مون منانے کے لیے مالٹا کے ایک جزیرہ ’’گوزو‘‘ میں رہیں گے اور اس جزیرہ میں اکیلے رہنے کے لیے انھوں نے مقامی لوگوں کو جزیرہ چھوڑنے کے لیے ۰۲۱؍ ہزار (ایک لاکھ ۰۲ ہزار) پاؤنڈ ادا کردیے ہیں۔ایک اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہالی ووڈ جوڑی شادی کے بعد اپنا ہنی مون بالکل تنہا گزارنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے انھوں نے مالٹا کے اسی گوزو جزیرے کا انتخاب کیا ہے جہاں وہ اپنی فلم ’’بائے دی سی( By The Sea)‘‘ کی شوٹنگ میں بھی حصہ لیں گے۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس مقصد کے لیے انھوں نے اس جزیرہ کے باسیوں کو ہنی مون گزارنے تک وہاں سے چلے
جانے کے لیے انھیں ۰۲۱ ہزار پاؤنڈ ادا کردیے ہیں۔ ایک ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس تناظر میں بہت سے مقامی لوگ جزیرہ کو چھوڑنے پر راضی بھی ہو چکے ہیں تاکہ یہ جوڑا اپنی تنہائی کے لمحات خوشگوار انداز میں گزار سکے اور ایک لاکھ ۰۲ ہزار پاؤنڈ ان مقامی افراد کے لیے ایک پرکشش پیشکش ہے۔کاروباری حضرات جزیرہ گوزو چھوڑنے پر آمادہ ہوگئے ہیں تاکہ انجلینا جولی اور براڈ پٹ اپنا ہنی مون بھرپور طریقے سے گزار سکیں اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی نئی فلم ’’بائے دی سی( By The Sea)‘‘ کی شوٹنگ بھی مکمل کرسکیں۔ دوسری طرف ایک اور بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جب ۳۲؍ اگست کو انجلینا جولی کی براڈ پٹ سے شادی ہوئی اور شادی کے دن اس تقریب میں انجلینا جولی نے شادی کا جو گاؤن پہنا اس پر اس کے بچوں کی طرف سے مختلف رنگوں کی ڈرائنگ بنائی گئی تھی اور یہ سلیو لیس گاؤن ہاتھی دانت ساٹن (سلک کی ایک قسم جس کا ا?ف وائٹ رنگ ہوتا ہے) تھی جس پر بچوں کی بنائی گئی ڈرائنگ نمایاں تھی۔یو ایس میگزین ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق یہ گاؤن نا صرف انجلینا جولی کے بچوں ۳۱ سالہ میڈاکس‘ ۰۱ سالہ پاکس‘ ۹ سالہ زہرا‘ ۸ سالہ شیلوح‘ اور ۶ سالہ جڑواں ویوینے اور ناکس کے آرٹ ورک سے مزین تھا بلکہ شادی کی تقریب کے دوران انجلینا کے یہ سارے بچے شادی سے متعلق مختلف کاموں میں بھی پیش پیش نظر آئے۔ انجلینا جولی اپنے عروسی لباس میں تقریب کی مرکزی گزر گاہ پر اپنے بچوں میڈاکس اور پاکس کے ہمراہ آئیں جب کہ زہرا اور ویوینے نے اس دوران ان پر پھولوں کی پتیاں پھینکیں جو انھوں نے خود قریبی باغ سے چنی تھیں، اسی طرح شیلوح اور ناکس نے انگھوٹی اٹھا رکھی تھی۔