کانپور(نامہ نگار)۔آل انڈیا غریب نواز کونسل کے زیراہتمام علماء اوراہل سنت اورائمہ مساجد کاایک جلسہ سعودی حکومت کے تردیدی بیان کے سلسلے میں منعقد ہوا ۔ جلسہ کی صدارت مولانا محمد ہاشم اشرفی جنرل سکریٹری آل انڈیا غریب نواز کونسل نے کی ۔
جلسہ میں علماء نے مشترکہ ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت کاصرف تردیدی بیان کافی نہیں ہے ۔ سعودی حکومت واضح طورپریہ اعلان کرے کہ گنبد خضریٰ کے انہدام کاناپاک منصوبہ حکومت کے ایجنڈے میں کبھی بھی شامل نہیں کیا جائے گا۔ مولانا اشرفی نے کہا کہ سعودی مفتی کی جاہلانہ رائے جس کا علم حکومت کو دوسال قبل سے تھا لیکن آج تک حکومت نے مفتی کو کوئی سزا نہیں دی اور نہ ہی منصب افتاء کے اختیارات سلب کئے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مفتی کی رائے کا سعودی حکومت احترام کرتی ہے جو قابل مذمت ہے لہٰذا ایسے مفتیوں سے مسلمان ہوشیاررہیں کیونکہ یہ یہودیوںکے ایجنٹ ہیں۔ مولانا فتح محمد قادری نے حکومت سعودیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے گستاخ کوپھانسی کی سزا دی جائے ۔
مولانا پرویز اختر علیمی نے کہا کہ گستاخ رسولؐ کے لئے ایک جامع قانون بنایا جائے ۔ جو اسے سزائے موت دلا سکے ۔ مولاناشبیر نے کہا کہ مذکورہ مفتی دہشت گرد حاجی سلیمان اشرفی نے کہا کہ حکومت مفتی پرلگام لگائے ۔
مولانا معین الدین نے مسلمانوںسے اپیل کی وہ صبر وتحمل سے کام لے۔ مولانا صہیب نے کہا کہ حکومت ایسے مفتیوں کی سرپرستی کرنا گستاخ رسول ہونے کی دلیل ہے ۔ محمدشاہ اعظم برکاتی نے کہا کہ مفتی سعودی حکومت کے خریدے ہوئے مفتی ہیں۔
حافظ عبدالرحیم قادری نے کہا کہ سعودی حکومت کے کارندوںکی نیت صاف نہیں ہے ۔ مولانا محمد آزاد اشرفی نے کہا کہ مفتی کابیان یہودیوں سے ملی بھگت کے تحت دیاگیا ہے ۔ قاری محمد عثمان برکاتی نے کہا کہ حج بیت اللہ کے موقع پر مفتی نے صرف بیان بازی نہیں کی بلکہ فساد کرانے کا پروگرام بنایا ہے ۔ لہٰذا سعودی حکومت ایسے مفتی کوگرفتارکرے اس موقع پرمولانا شاہ نواز ،حافظ شاہد برکاتی، اور حاجی عبدالحمید وحاجی حبیب وغیرہ موجود تھے ۔