لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ دو شنبہ کے روز مختلف زون میں لگائے گئے سمادھان کیمپ فلاپ ہوتے نظر آئے۔ عام آدمی کی شکایتوں کے تصفیہ کیلئے لگے کیمپ میں فریادیوں کے نہ پہنچنے پر اہلکاران آپس میں ہی مسائل نمٹاتے رہے۔
ہر ماہ کے دوسرے دو شنبہ کو میونسپل کارپوریشن میں لگنے والا سمادھان کیمپ کا آج دوسری بار اہتمام کیا گیا تھا۔ میونسپل کارپوریشن کے مختلف زون میں عام آدمی کی شکایات کی سماعت اور ان کی تصفیہ کیلئے زونل افسران کے علاوہ دیگر محکمہ جاتی افسران بھی موجود تھے جبکہ زون ایک میں سٹی کمشنر آر کے سنگھ نے بذات خود کمان سنبھال رکھی تھی۔ صبح دس بجے سے دوپہر بعد دو بجے تک چلے کیمپ میں زون وار افسران تو وقت سے پہنچ گئے تھے لیکن کوئی فریادی موقع پر نظر نہیں آرہا تھا۔ کافی دیر انتظار کرنے کے بعد شکایت کنندگان کے نہ پہنچ
نے پر سٹی کمشنر اٹھ کر اپنے دفتر میں چلے گئے ان کے جانے کے بعد دیگر افسران بھی باہمی گفتگو اور آپسی مسائل کا تصفیہ کرنے میں مشغول ہو گئے۔ زون دو ، تین ،چار، پانچ اور چھ میں زونل افسر اور محکمہ جاتی افسران شکایت کنندگان کا انتظار ہی کرتے رہے لیکن چند شکایت کنندگان کے علاوہ کوئی بھی موقع پر نہیں پہنچا۔ دن میں ساڑھے گیارہ بجے تک کوئی بھی شکایت کنندہ کیمپ میں نہیں پہنچا تھا۔ شکایت کنندگان کی تعداد سے زیادہ کیمپ میں افسران و ملازمین بیٹھے ہوئے تھے۔ کیمپ کے اختتام کے وقت تک میونسپل کارپوریشن کے سمادھان کیمپ میں کل پچیس شکایتیں موصول ہوئیں جن میں سے پانچ شکایات کا فوری طور پر تصفیہ کردیا گیا جبکہ دیگر معاملات کا اندراج کرتے ہوئے فریادیوں کو واپس لوٹا دیا گیا۔ زون ایک میں چھتوا پور پجاوا تکونیا پارک میں چل رہی ناجائز ڈیری ہٹائے جانے کے سلسلہ میں ایک شکایت درج ہوئی۔ اس سلسلہ میں زونل افسرنے باغان سپرنٹنڈنٹ اور مویشی ڈاکٹر کو مکتوب لکھ کر کارروائی کی ہدایت دی۔ زون دو میں راجہ جی پورم میں پھیلے ناجائز قبضوں اور پارک پر ناجائز قبضہ کو ہٹائے جانے کی شکایت کی گئی۔ زون تین میں ٹوٹی ہوئی نالیوں، خستہ حال سڑک اور علاقہ میں صفائی نظام کو درست کرانے کیلئے بھی درخواست موصول ہوئی۔اسی طرح زون چار میں ہاؤس ٹیکس کے مسئلہ کا تصفیہ کئے جانے کی بھی درخواست موصول ہوئی۔ زون پانچ میں رجنی کھنڈ کالونی کے پارک میں گندگی ، سیور کا مسئلہ۔ سیکٹر ایل کانپو روڈ اور ٹیکس کے تعین کے سلسلہ میں کل پانچ شکایات موصول ہوئیں۔ اسی طرح زون چھ میں پینے کے پانی کا مسئلہ ، ناجائز گمٹی ہٹانے اور رہائشی علاقوں میں چلائی جا رہی ناجائز ڈیری کو ہٹائے جانے اور موت کا سرٹیفکیٹ بنوانے کے ساتھ بالا گنج علاقہ میں پانی کے اخراج اور چیمبر کا مسئلہ سمیت ہاؤس ٹیکس کے سلسلہ میں پندرہ شکایات موصول ہوئیں ان کل پچیس شکایتی درخواستوں میں سے صرف پانچ درخواستوں کا فوری طور پر تصفیہ کیا گیا۔ میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ لگائے جا رہے ان سمادھان کیمپوں کے بارے میں لکھنؤ کے زیادہ تر باشندوں کا معلومات ہی نہیں ہے۔
اس سلسلہ میں نامہ نگار نے جب کل باشندوں سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی توان لوگوں نے اس سلسلہ میں لا علمی کا اظہار کیا۔ پیشہ سے وکیل انجنی کمار پانڈے ، سنتوش سینی اور سریش پانڈے ، بینک منیجر انل کمار، کاروباری رویندر کمار ورما، سکھ دیو ورما اور ستیش سنگھ وغیرہ نے میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ عوامی شکایت کے تصفیہ کیلئے لگائے جا رہے سمادھان کیمپ کے بارے میں کسی طرح کی جانکاری سے انکار کیا۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ کارپوریشن کے ذریعہ اس سلسلہ میں کسی طرح کا کوئی اعلان یا اشتہار نہیں دیا گیا جس سے لوگوں کو اس کے بارے میں معلومات ہوسکے۔ دوسری جانب میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ منعقدہ سمادھان کیمپ میں شکایت کنندگان کے نہ پہنچنے پر سٹی کمشنر آر کے سنگھ نے بتایا کہ اس بار ہر زون میں بینر اور پوسٹر چسپاںکرائے گئے تھے۔عوام کیمپ میں شکایت لیکر اس لئے نہیں پہنچے کہ کنٹرول روم میں شکایات آتی ہیں اور ان کا تصفیہ کر دیا جاتا ہے جس سے ان کو سمادھان کیمپ میں آنے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔