لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ شہر میں فروخت ہونے والی مشہور کمپنی کے دودھ میں پہلے نمستے انڈیا کے دودھ میں کمی پائی گئی اور اب گیان دودھ میں بھی ملاوٹ پائی گئی۔ یہ انکشاف آج جانچ رپورٹ میں ہوا ہے۔ غذائی تحفظ اور ادویات انتظامیہ کی ٹیم کی جانب سے جون ماہ میں لئے گئے نمونوں کی رپورٹ آگئی ہے، چاروں نمونوں کی رپورٹ منفی آئی ہے۔ یہ اطلاع چیف غذائی تحفظ افسر جے پی سنگھ نے دی ۔انہوں نے بتایا کہ جون ماہ میں پیکٹ والے دودھ فروخت کرنے والی مشہور کمپنی گیان برانڈ کے پاشچیورائزڈ ٹونڈ دودھ کے نمونے گڑمبا کرسی روڈ پر بھرے گئے تھے۔ اس کے علاوہ جانکی پورم واقع لکشمن گوشالا سے گائے کے دودھ کے نمونے لئے گئے تھے اس کے ساتھ ہی کچہری روڈ واقع باورچی ریفائنڈ سویا بین آئل کا نمونہ موتی لال کچوری بھنڈار اور بنا برانڈ کی لہسن ٹوسٹیس کا نمونہ نرالہ نگر واقع ٹی ٹی سی بیکرس سے لیا گیا تھا۔ ان تمام نمونوں کو جانچ کیلئے لیبوریٹری بھیجاگیا تھا جانچ میں سبھی نمونوں کی رپورٹ منفی آئی ہے۔ دونوں جگہوں کے دودھ میں کمی پائی گئی۔ مسٹر سنگھ نے بتایا کہ ان لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے آئندہ کی کارروائی کی جائے گی۔