لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ اترپردیش ثانوی اساتذہ بورڈ نے بدھ کو اساتذہ کے مطالبات کے سلسلہ میں شکشا بھون پر زبردست دھرنا و مظاہرہ کر کے وزیر اعلیٰ اور دیگر اعلیٰ افسران کو مخاطب عرضداشت ضلع اسکول انسپکٹر پی سی یادو کو سونپی۔ اس موقع پر انہوں نے حکومت و محکمہ تعلیم کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وقت رہتے اساتذہ کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو مجبور ہوکر اترپردیش ثانوی اساتذہ بورڈ آئندہ بیس ستمبر کو ضلع سطح پر تعلیمی کاموں کا بائیکاٹ کریں گے۔دھرنے ومظاہرے کے موقع پراپنے مطالبات کی تفصیل بورڈ نے عرضداشت میں دی ہے۔ انتظامیہ و محکمہ تعلیم کی جانب سے اگر بیس ستمبر تک موثر کارروائی کرکے لکھنؤ مانٹیسری انٹر کالج، بابا ٹھاکر داس انٹر کالج، انڈسٹریل انٹر کالج، سرسوتی کنیا انٹر کالج، سوہن لال انٹر کالج، سہائے سنگھ بالیکا انٹر کالج اور جگن ناتھ
پرساد انٹر کالج سے ملحق پرائمری محکمہ سے ۳۳؍اساتذہ معلمات کا جانچ کے نام پر تقریباً ایک برس سے زیادہ مدت سے زیر التوا تنخواہ سے متعلق کارورائی، سوتنتر انٹر کالج کے منیجر کے خلاف شکایتوں پر ضلع اسکول انسپکٹر کی جانب سے کارروائی اور ایم ڈی شکلا انٹر کالج کے انگریزی کے لیکچرر اے پی سنگھ کی درخواست کے وقت بائیں آنکھ کے پاس چھرا لگنے والی واردات پر پولیس و ضلع انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر کارروائی نہیں شروع کی گئی تو اساتذہ بورڈ جدو جہد کے دوسرے مرحلہ میں چوبیس ستمبر کو یک روزہ تعلیمی کاموں کا بائیکاٹ کرے گا۔ اساتذہ بورڈ کے ریاستی وزیر ڈاکٹر آر پی مشرا نے بتایا کہ ضلع اسکول انسپکٹر پی سی یادو نے عرضداشت کو ریاست کے وزیر اعلیٰ کو ارسال کر کے ان کے مسائل کو جلد ہی نمٹانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تنظیم کے ضلع صدر و وزیر اندر پرکاش شریواستو نے بتایا کہ ضلع تنظیم کی جانب سے اکیس ستمبر کو کوئنس انٹر کالج میں جائزہ جلسہ ہوگا جس میں آئندہ چوبیس ستمبر کو مجوزہ ضلع سطحی تعلیمی بائیکاٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔