عسکری تنظیم نے فجی کے فوجیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا
شام میں القاعدہ سے منسلک عسکری تنظیم النصرہ فرنٹ نے اعلان کیا ہے کہ گولان کی پہاڑیوں پر شام۔اسرائیل راہداری سے اغواء کیے گئے اقوام متحدہ کے امن کارکنوں کو جلد رہا کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے تحت شام۔اسرائیل کی متنازعہ سرحدی راہداری پر تعینات اقوام متحدہ کے 45 امن اہلکاروں کو النصرہ فرنٹ نے پچھلے ماہ اغواء کیا تھا۔ ان سب امن اہلکاروں کا تعلق فجی کی فوج سے ہے۔
النصرہ فرنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ اس نے مذہبی قائدین سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ اب ان قیدیوں کو رہا کر دیا جائے۔
اس ویڈیو میں فجی سے تعلق رکھنے واے ایک یو این امن اہلکار نے خوشخبری کی تصدیق کی ہے کہ انہیں رہا کیا جا رہا ہے۔ اہلکار کے مطابق ”آج نو ستمبر ہے اور میں یہ ذکر کر کے
خوش ہوں، آج کا دن بہت خوشی کا دن ہے۔”
اس نے مزید کہا ”ہمیں بتا دیا گیا ہے کہ ہم سب کو جلد رہا کر دیا جاَئے گا، ہم سب مکمل خیریت اور عافیت کے ساتھ ہیں۔”
یو این امن اہلکار نے اس موقع پر النصرہ فرنٹ کی تعریف کی کہ اس نے ان سب اہلکاروں کی زندگی کو کوئی گزند نہیں پہنچائی اور ان سے جینے کا حق نہیں چھینا ہے۔
النصرہ فرنٹ نے اس سے پہلے ان کی رہائی کے لیے مختلف شرائط پیش کی تھیں، ان شرائط میں شامی رجیم کے زیر محاصرہ علاقوں میں امداد پہنچانے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
اسی ہفتے کے شروع میں فجی کی حکومت نے اپنے فوجیوں کی النصرہ سے رہائی کی خبر سوشل میڈیا پر ظاہر کی تھی لیکن بعد ازاں اسے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس بارے میں سرکاری ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان اطلاعات کی غلط تشریح کی جا رہی تھی۔