لندن۔انگلینڈ کے سابق بلے باز جیفری بائیکاٹ نے کہا ہے کہ ایلسٹر کک کو ایک روزہ ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے باہر کرنے میں ابھی دیر نہیں ہوئی ہے۔جیفری بائیکاٹ نے بی بی سی اسپورٹس کو بتایاابھی وقت ہے۔انگلینڈ کے معروف بلے باز کے مطابق ایلسٹر کک ایک روزہ میچوں میں بیٹنگ کر سکتے ہیں، تاہم ان سے بہتر لوگ موجود ہیں۔انھوں نے کہا کہ جدید دور کی کرکٹ بدل چکی ہے، موجودہ کرکٹ میں اب زیادہ رنز بنتے ہیں اور اس کے لیے ہمیں ایسا کھلاڑی چاہیے جو تیز رفتاری سے رنز بنا سکے اور اگر آپ اپنی بہترین ٹیم منتخب کرتے ہیں تو اس میں ایلسٹر کک کی جگہ نہیں بنتی۔73 سالہ جیفری بائیکاٹ نے کہاموجود کرکٹ میں کچھ چیزیں بہت اہم ہوتی ہیں جن میں کپتان کا انتخاب، کون سا کھلاڑی کس نمبر پر بیٹنگ کر رہا ہے اور بولروں کا انتخاب، تاہم ہمارے پاس اب تک کوئی لیفٹ آرم اسپنر بھی نہیں ہے۔انگلینڈ کے معروف بلے باز کے مطابق ہمیں بہت سے مسائل کو حل کرنا ہے، اور اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ مسائل حل نہیں ہو سکتے، البتہ مجھے اس بات پر تشویش ہے کہ سیلکٹر ٹیم منتخب کرنے حوالے سے واضح نہیں ہیں۔‘جیفری بائیکاٹ نے انگلینڈ کی جانب سے 18 سالہ ٹیسٹ کریئر میں 22 سنچریاں بنائی ہیں۔خیال رہے کہ انگلینڈ کو حالیہ ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز میں سری لنکا اور ہندوستان کے خلاف شکست
کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد ایلسٹر کک کی کپتانی پر سوال اٹھنا شروع ہو گئے تھے۔ وہ خود آئندہ برس فروری میں ہونے والے ایک روزہ عالمی کپ میں ٹیم کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں۔اس سے قبل انگلینڈ کے سابق سپنر گریم سوان اور سابق کپتان مائیکل وان بھی کہہ چکے ہیں کہ ایلسٹر کک کو ایک روزہ کرکٹ نہیں کھیلی چاہیے۔انگلینڈ کے سابق کوچ ایشلی جائلز نے گذشتہ ہفتے بی بی سی کو بتایا تھا ایک روزہ میچوں کی قیادت کے لیے کپتان تبدیل کرنے کے لیے بہت دیر ہو چکی ہے۔انگلینڈ کے کپتان ایلسٹر کک ایک روزہ میچوں میں 37.62 کی اوسط سے 3,085 رنز بنا چکے ہیں۔