اٹاوہ(نامہ نگار)کاشی رام کالونی میں گزشتہ دنوں تیزاب حملہ کی شکار خوشبوکے علاج کیلئے اب مددگاروں کے ہاتھ اٹھنے لگے ہیں ۔بازار میں بھارت کی جنوادی نوجوان سبھااوراسٹوڈنٹ فیڈریشن کے کارکنوں نے جب رقم اکھٹاکرنے کا بیرااٹھایاتومدد گاروں کے ہاتھ بھی اٹھنے لگے۔ساتھ ہی سول لائن تھانہ پولیس کے طرزعمل سے نہ صرف خوشبوکے مددگاروں کو تکلیف ہوئی بلکہ انھوں نے اعلان کردیا کہ اگربروقت پولیس نے رویہ نہ بدلہ
تو۲۰؍ستمبر کو ایس ایس پی کی رہائش گاہ گھیرکر مظاہرہ کیا جائے گا۔۔
جنوادی نوجوان سبھا اوراسٹوڈنٹ فیڈریشن کے کارکنوں نے خوشبوکے علاج کیلئے بڑے بازاروں میں گھوم کر رقم جمع کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔تبھی انھیں علاج کیلئے چھ ہزارچارسو۵۷روپئے یک مشت ملے۔ساتھ ہی یقین دلایا گیا کہ علاج میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں ہونی چاہئے جتنی بھی رقم خرچ ہوگی اسے مہیا کرایا جائے گا۔خوشبوتیزاب کی شکار ہونے کے بعد زندگی اورموت کی کشمکش میں مبتلا ہے اس کے گلے کی سرجری ہونا ہے۔اسی دوران متاثرہ کے والد جوکہ ڈی وائی ایف آئی ایس ایف آئی کے ساتھ ملکر خوشبو کے علاج کیلئے لکھنؤلے جانے کیلئے بازار میں چندہ مانگ رہے تھے تبھی سول لائن تھانہ انچارج جسویر سنگھ لوگوں کودھمکی دیتے ہوئے انھیں عدالتی تاریخ کے بیان دئے جانے کا دوبارہ دبائو ڈالا اورانھوں غیر ضروری کارروائی کرتے ہوئے خوشبو کو عدالت میں بیان دینے کیلئے پیش کیاگیا جب کہ عدالت میں بیانوں کی تاریخ نہ ہونے کے باوجود خوشبو اوراس کے گھروالوںکو وہاں جاکر کھڑاکردیا۔تھانہ انچارج کے غلط رویہ کے سبب خوشبو لکھنؤ نہیں جاسکی۔تھانہ انچارج کی اس حرکت کے خلاف ڈی وائی ایف آئی اورایس ایف آئی کے عہدیداروں نے اس رویہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگرتھانہ انچارج نے اپنے طرزعمل میں تبدیلی نہ کی اوربلاوجہ خوشبو کے گھروالوں کوپریشان کیاتو۲۰ستمبر کو اے ایس پی کے گھرکا گھیرائو کرکے مظاہرہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ خوشبو کے اوپر تیزاب پھنک کر جان لیواحملہ کیا گیا تھا۔اسے نازک حالت میں سیفئی منی پی جی آئی کالج میں داخل کرایاگیاتھا۔