لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ کینٹ علاقہ میں حیوانیت بھری واردات سامنے آئی ہے، گورکھپور کی رہنے والی ایک لڑکی نیم برہنہ اور نشہ کی حالت میں لوگوں کو سڑک پر ملی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے لڑکی کو فوری علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا۔ لڑکی نے کچھ لوگوں پر آبروریزی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ وہیں لڑکی نے اپنی سوتیلی ماں پر بھی اس کو جسم فروشی کے دھندے میں ڈھکیلنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ کینٹ پولیس نے اس معاملہ میں لڑکی کی بات پر عصمت دری کی رپورٹ درج کر لی ہے اور ملزمین کی تلاش میں مصروف ہے۔ سی او کینٹ ببیتا سنگھ نے بتایا کہ کینٹ کے لوکو ڈپو کے نزدیک جمعہ کی شب لوگوں کو ۲۲ برس کی ایک لڑکی نیم برہنہ اور نشہ کی حالت میں دکھی۔ لوگوں نے فوراً اس بات کی اطلاع کینٹ پولیس کو دی۔
خبر ملتے ہی موقع پر سی او کینٹ اور ایس او کینٹ ظہیر خان بھی پہنچ گئے۔ پولیس نے لڑکی کی حالت کو دیک
ھتے ہوئے پہلے تو اس کے جسم کو کپڑے سے ڈھکا اور پھر علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا۔ابتدائی علاج کے بعد لڑکی کچھ ہوش میں آئی ۔اس کے بعد جب سی او کینٹ نے لڑکی سے بات کی تو ان کے بھی ہوش اڑ گئے۔
لڑکی نے بتایا کہ وہ آبائی طور سے گورکھپور کی رہنے والی ہے۔ لڑکی نے اپنی سوتیلی ماں پر اس کو جبراً جسم فروشی کے دھندے میں ڈالنے اور مار پیٹ کرنے کا الزام لگایا۔ سوتیلی ماں کے ظلم سے تنگ آکر لڑکی کچھ دن قبل لکھنؤ بھاگ آئی تھی اور چار باغ علاقہ میں رہ رہی تھی۔ لڑکی کے غائب ہونے کی رپورٹ بھی گورکھپور کے گورکھ ناتھ تھانہ میں گزشتہ تین ستمبر کو درج کرائی گئی تھی۔ لڑکی نے بتایا کہ آج کچھ لوگ اس کوآٹو سے اپنے ساتھ لے گئے اور پھر کوئی نشیلی چیز پلا دی جس کے بعد اس سے زبردستی کرنے کی کوشش کی گئی۔ لڑکی کسی طرح اپنی جان بچاکر وہاں سے بھاگ کر سڑک پر پہنچی اور لوگوں نے اس کی مدد کی۔ لڑکی نے ستیم نام کے ایک شخص کا بھی نام پولیس کو بتایا ہے ۔ پولیس نے لڑکی کی بات سننے کے بعد اس معاملہ میں عصمت دری کی رپورٹ درج کر لی ہے۔ سی او کینٹ ببیتا سنگھ کا کہنا ہے کہ لڑکی فی الحال ابھی پوری طرح ہوش میں نہیں ہے۔اس کے ہوش میں آنے کے بعد اس سے پھر بات کی جائے گی۔ اس نے فی الحال جو بات بتائی ہے اگر وہی بات وہ ہوش میں بتاتی ہے تو ملزمین کے ساتھ ساتھ اس کی ماں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔