لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ چیف سکریٹری آلوک رنجن نے راجیو گاندھی پنچایت تفویض اختیارات مہم کے تحت سال ۱۵-۲۰۱۴ء کی کاموں کی اسکیم کیلئے ۶۹ء۲۶۵ کروڑ روپئے کی تجویز کو منظوری دیتے ہوئے حکومت ہند کو جدل بھیجنے کی ہدایت دی ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن سے موصول تجویز کے مطابق ووٹنگ مراکز اور مقامی پنچایت بلدیات کے حلقوں کی پیمائش مقررہ اور ریاستی الیکشن کمیشن کے ضلع سطحی دفاتر کی جدید کاری و کمپیوٹرائزیشن کا کام کرایا جائے گا۔ مجوزہ اسکیم کے مطابق دس ہزار لیپ ٹاپ پنچایت سکریٹریوں کو مہیا کرائے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ تمام گاؤں پنچایت سکریٹری، ضلع پنچایت راج افسر، منطقائی اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور ڈائریکٹویٹ سطح کے افسران و ملازمین کیلئے سی یو جی موبائل سم دیئے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ موجودہ برس بجٹ میں کل ۴۳۰ پنچایت عمارتوں کی تعمیر کرائی جائے گی۔ چیف سکریٹری آج راجیو گاندھی پنچایت تفویض اختیارات مہم کی پنچایت اسٹیٹ اگزیکٹیو کے دوسرے جلسہ کی صدارت کر رہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ ریاست کی ۵۱۹۱۴ گاؤں پنچایتوں کو دیکھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ انہیں تربیتی ریاستی کی پالیسیوں اور حکومت کے احکامات سے روشناس کرانے کیلئے سیٹ کام بندوبست نافذ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں سابقہ میں بنی ہوئی پنچایت عمارتوں میں پینے کے پانی، بجلی نظام، بیت الخلاء کی تعمیر ،مرمت کی ضرورتوں کو نشانزد کرتے سال ۵۱-۲۰۱۴ء میں ۵۰۰ پنچایتی عمارتوں میں مرمت کا کام کرائے جانے کیلئے تین لاکھ روپئے فی پنچایت عمارت کی شرح سے تقریباً ۱۵ کروڑ روپئے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ چیف سکریٹری آلوک رنجن نے ہدایت دی کہ راجیو گاندھی تفویض اختیارات کے
تحت انجام دی جانے والی سرگرمیوںکیلئے ریاست کی گاؤں پنچایتوں کو فوری طور پر ۱۵۰۰ کمپیوٹر مہیا کرا دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ کی صدارت میں تشکیل کمیٹی کی جانب سے آؤٹ سورسنگ کے ذریعہ ۱۶۴۳۲ پنچایت معاونین کی خدمات ضلع سطح پر حاصل کرنے کیلئے کارروائی اولیت سے یقینی بنائی جائے تاکہ اسکیم کے کاموںمیں تیزی آسکے۔