لندن ۔انگلینڈ کے سابق کپتان جیوفری بائیکاٹ نے کہا ہے کہ وراٹ کوہلی کو اپنی تکنیک کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ بائیکاٹ نے کہا کہ وراٹ ایک بہترین اور قابل بلے باز ہے لیکن انگلینڈ کے گیندبازوں اور خاص طور جیمز اینڈرسن نے ان کی کمزوریوں کو سمجھ لیا تھا جس کی وجہ سے وہ ٹیسٹ سیریز میں کامیاب نہیں رہے۔ دہلی کے نوجوان بلے باز کوہلی ٹیسٹ میچوں میں چھ سنچری لگاچکے ہے۔انگلینڈ کے خلاف پانچ ٹیسٹ کی سیریز میں وہ صرف 120 رن ہی بنا سکے۔اس کے بعد کھیلی گئی ون ڈے سیریز کے پہلے تین میچوں میں وہ کچھ خاص نہیں کر سکے صرف سیریز کے آخ
ری اور پانچویں ون ڈے میں ان کے اکاؤنٹ میں 66 رن آئے۔بائیکاٹ نے کہا کہ اگر وراٹ ہندوستانی کرکٹ میں طویل وقت تک اپنا تعاون دینا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی تکنیک پر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا ہندوستان کا انگلینڈ کے خلاف سیریز میں ناکام رہنے کا بڑا سبب وراٹ تھے۔انہیں اپنی تکنیک کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔وہ ہندوستانی کرکٹ کی حیرت انگیز صلاحیت اور قابل کھلاڑی ہے لیکن یہاں ٹیسٹ میچوں میں ان کی تکنیک کی خامیاں اجاگر ہو گئیں اور اینڈرسن نے تقریبا ہر بار ان کو ایک جیسی گیندوں پر آؤٹ کیا ۔ بائیکاٹ نے ویب سائٹ گو کرکٹ ڈاٹ کام پر لکھا کہ کوہلی کو آف اسٹمپ پر گیند کرائی اور انہوں نے اپنے پیڈ سے دور کھیلتے ہوئے اپنا وکٹ گنوا دیا۔انہیں ان میچوں کی رکاڈنگ دیکھنے اور بنیادی میں اصلاح کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ برصغیر سے الگ طرح کی پچیں ہونے کے علاوہ ہندوستان کے دیگر بلے باز بھی ٹک کر نہیں کھیل پائے۔ بائیکاٹ نے کہاپجارا اور کوہلی ہندوستان کے سب سے ٹاپ کے کھلاڑی ہیں۔انہوں نے پچ کی ضرورت کے موافق بلے بازی میں تبدیلی نہیں کی۔اگرچہ یہ تبدیلی صرف ایک ذہنی حالت ہوتی ہے۔آپ کو صرف اپنے دماغ کو اس کیلئے تیار کرناہوتا ہے۔اگر آپ نے اس صورت حال کو سمجھ لیا تو سمجھے کی آپ آدھی لڑائی جیت گئے۔آپ کوچ کے ساتھ اپنی تکنیک پر طویل مشق کر سکتے ہیں لیکن بڑے موقعوں کیلئے آپ کو آپ کے دماغ کو تیار کرنا ہوتا ہے اور ہندوستانی کھلاڑی یہی کرتے نہیں دکھائی دئے۔انہوں نے کہا کہ تمام عظیم کھلاڑی اپنے کریئر کے دوران لگاتار اچھا مظاہرہ کرتے رہے۔انہوں الگ الگ ممالک کے مطابق اپنے کھیل میں تبدیلی کی۔ ہندوستان کی ٹیم کے موجودہ کھلاڑیوں کو اپنے کھیل میں تبدیلی لانے کی یہی تکنیک سیکھنی ہوگی۔