لکھنؤ. یوپی کے سائنس اور ٹیکنالوجی وزیر منوج پانڈے نے نائب انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی جیت کا کریڈٹ سی ایم اکھلیش کی ترقی کے کاموں کو دیا. انہوں نے لو جہاد جیسے مسائل پر بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اس کی جھوٹ اور نفرت کی سیاست کو عوام نے مسترد کردیا ہے.
انہوں نے بتایا کہ ترقی کے ایشو پر انتخاب لڑا تھا. جھوٹ جب زور سے بولا جاتا ہے تو کبھی کبھی وہ سچ کو دبا دیتا ہے، سچ کمزور
ثابت ہو جاتا ہے. جھوٹ کچھ دیر کے لئے چلتا ہے لیکن جیت آخر سچ کی ہوتی ہے. لوک سبھا انتخابات میں یہی ہوا تھا. ہم نے ترقی کے ایشو پر انتخاب لڑا تھا. پورے ملک میں کسی سی ایم نے اکھلیش یادو جیسا کام نہیں کیا.
منریگا کے مزدور کے بچوں نے کبھی خواب بھی نہیں دیکھا تھا کہ وہ بھی امیر بچوں کی طرح ایک دن لیپ ٹاپ استعمال کریں گے، لیکن یو پی کے سی ایم نے یہ کر دکھایا. مورتی اور پتھروں پر ریاست کا کھربوں روپیہ بہا دیا گیا، لیکن زندہ مجسمے جو ہنستے ہیں، بولتے ہیں، ان کو کسی نے نہیں دیکھا. ان کے چہرے پر مسکراہٹ لانے کا کام یو پی کے سی ایم نے کیا ہے.
بیٹیوں کی تعلیم، سڑک کی تعمیر، پردیش کے کسان کو کھاد مانگنے پر لاٹھی نہیں ملی. مفت میں انہیں بیج دیا گیا. لکھنؤ میں میٹرو لانے کا کام سماج وادی پارٹی کے سی ایم اکھلیش یادو نے کیا. ہم نے 2 لاکھ تعلیم دوستوں کو ایک ساتھ کام دی اور اگلے چھ ماہ میں ہم 10 لاکھ روزگار دینے جا رہے ہیں. انہی سب ترقی کے کاموں کا نتیجہ ہے کہ نائب انتخابات میں عوام نے ہمیں جتايا اور جھوٹے وعدے کرنے والوں کو مسترد کردیا.