لندن کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق، کام پرجانے کے لیے اگر گاڑی کے بجائے لوگ پیدل یا سائیکل کے ذریعے جائیں تو ان کے صحت کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کے محققین کا کہنا ہے کہ پیدل یا سائیکل پر جانے والے مسافر گاڑیوں پر جانے کے مقابلے میں زیادہ بہتر توجہ کے ساتھ کام کر سکتے تھے۔دس سال کے دوران ۱۸ہزار برطانوی مسافروں سے لیے گئے اعداد و شمار کے مطابق یہاں تک کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی اپنی گاڑیاں چلانے سے بہتر سمجھا جاتا تھا۔محققین کا کہنا ہے کہ اپنی گاڑیاں کم استعمال کرنے والی حکومتی پالیسیوں سے لوگوں کی صحت پر زیادہ اچھا اثر پڑا ہے۔ورزش کے صحت پر اچھے اثرات سے لوگ پہلے سے ہی واقف ہیں لیکن یہ تحقیق اس کے مثبت نفسیاتی اثرات کو بھی واضح کرتی ہے۔۱۸ ہزار لوگوں میں ۷۳ فیصد
گاڑیوں کے ذریعے کام پر جاتے تھے،جبکہ ۱۳فیصد پیدل اور صرف ۳ فیصد سائیکل کے ذریعے جاتے تھے۔ اس کے علاوہ تقریباً ۱۱ فیصد لوگ پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے کام پر جاتے تھے۔جب گاڑیاں بدل کرسائیکل یا پیدل جانے والے لوگوں کی صحت پر ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا تو پتا چلا کہ لوگ اس تبدیلی کے بعد زیادہ خوش رہنے لگے۔تحقیق میں بیکاری محسوس کرنا، ناخوش ہونا، رات کو نیند نہ آنا اور اپنے مسائل کا سامنا نہ کرنے والے لوگوں کا مطالعہ کیا۔ محققین نے صحت پر اثر کرنے والے ان عناصر کو متعدد عوامل سے منسلک کیا، جن میں آمدنی، بچے،گھر بدلنا اور رشتوں میں تبدیلی شامل ہیں۔یو اے ای ناروچ میڈیکل سکول کی تحقیق کے سربراہ آدم مارٹن نے کہا، ’ہماری تحقیق نے یہ واضح کیا کہ لوگوں کی نفسیاتی بہبود ان کے گاڑی چلانے سے منسلک ہے اور جتنی دیر وہ گاڑی چلاتے ہیں، اتنا ہی برا اثر ان کی صحت پر پڑھتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جتنا لوگ چلیں گے، اتنا ہی وہ خوش رہیں گے۔’بسیں اور ٹرینوں میں سفر کرنے کے دوران لوگوں کو آرام کرنے، پڑھنے اور گپ شپ کرنے کے مواقعے ملتے ہیں۔ اور ایسے لگتا ہے جیسے چلنے کی بعد لوگ زیادہ خوش نظر آتے ہیں۔‘