نئی دہلی (وارتا)۔کمپنیوں اور شیئر ہولڈروںکو ایک ہی اطلاع مختلف ضابطوں کے تحت الگ الگ ایجنسیوں کو بار بار فراہم کرانے کے سر درد سے جلد راحت ملے گی ۔سرمایہ بازار کے ضابطہ وضع کرنے والی تنظیم سیبی کے صدر یوکے سنہا نے آج یہاں ہندوستانی صنعتی تنظیم سی آئی آئی کے ایک پروگرام کے دوران کہاکہ بورڈشی
ئر بازار کے ساتھ مل کرسالانہ اطلاعات میمورنڈم نظام تیارکرے گا جس کے تحت ایک بار معلومات فراہم کرنے کے بعد اسے دوسری ایجنسی کے ذریعہ بھی شراکت کی جاسکے گی۔ اس کے بارے میں اصول وضوابط جلد جاری کئے جائیں گے ۔
سیبی کے صدر نے کہا کہ اس سے ایک اور فائدہ یہ ہوگا کہ کمپنی کوبانڈ یاشیئر فروخت کرتے وقت یہ معلومات نئے سرے سے دستیاب کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔یہ سسٹم میں دستیاب ہوگئی جسے سرمایہ کار جب چاہیں دیکھ سکتے ہیں ۔ ساتھ ہی اس سے دو الگ الگ عوامل کے تحت دی جانے والی اطلاعات میں یکسانیت لانے میں بھی مدد ملے گی۔
انھوںنے کہا کہ بورڈ رپورٹنگ نظام کو آسان بناتے ہوئے سالانہ اطلاعات میمورنڈم کامسودہ تیار کررہاہے ۔ ہر کمپنی کامیمورنڈم اس کمپنی کے ذریعہ شیئر بازاراورسیبی کے ضابطوںکے تحت کسی بھی ایجنسی کے پاس دی گئی اطلاعات کااستعمال کرتے ہوئے تیار کیاجائے گا جس سے کمپنی یا شیئر ہولڈروں کووہی رپورٹ بار بار تیار کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
مسٹر سنہانے کہا موجودہ ضابطوںکے تحت اگر کسی کمپنی نے ٹیک اوور اصول کے تحت سیبی کو ضروری اطلاعات مہیا کرادی ہیں اس کے باوجود اسے کارپوریٹ انتظامیہ کے اصولوں کے تحت بھی یہ اطلاعات دوبارہ شائع کرنی ہوتی ہے ۔ایسا نہ کرنے کی صورت میں اس پرکارروائی کی جاتی ہے ۔اس طرح یہ شیئر ہولڈروںاورکمپنی کے لئے دشوار گذار ہوتا ہے ۔سیبی صدر نے کہا کہ ملک میں کمپنیوں کی رپورٹنگ ہمہ جہت بنیاد پرہونی چاہئے لیکن انھوںنے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بورڈ اس کے بارے میں کوئی تاناشاہی فرمان جاری نہیںکرناچاہتا۔سنہا نے کہا کہ اس کے لئے خود صنعتوںکے ذریعہ پہل کی جانی چاہئے ۔
سی آئی آئی اوردیگر صنعتی تنظیمیں ایک اجلاس کرکے روڈ میپ تیار کریں جس پر سیبی آئندہ اقدامات کرسکے ۔انھوںنے کہا کہ ہمہ جہت رپورٹنگ ہی مستقبل ہے اور اسے روکا نہیں جاسکتا ۔ سیبی اس کے لئے پرعزم ہے لیکن پہلے صنعتی دنیا خود اس کے لئے ماحول تیارکرے ۔
مسٹر سنہا نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میںبین الاقوامی مالیاتی رپورٹنگ نظام (آئی ایف آر ایس)اپنانے کیلئے ۱۶۔۲۰۱۵کی جو مدت طے کی ہے اس پرحکومت اور سبھی ضابطہ وضع کرنے والے مل کر کام کررہے ہیں۔ انھوںنے امید ظاہر کی کہ مقررہ مدت کے اندر ملک میں اس نظام کونافذکردیا جائے گا۔ جان بوجھ کربینکوںکاپیسہ نہ ادا کرنے والوںپرسیبی کے ضابطوںکے بارے میں سوال کئے جانے پر مسٹر سنہا نے کہاسیبی اس جانب بھی کام کررہی ہے ۔اور جلد ہی اس کے بارے میں بھی حصول وضوابط جاری کردئے جائیں گے۔ حالانکہ انھوںنے ان اصول وضوابط یا سالانہ اطلاعات میمورنڈم کے بارے میں کوئی یقینی مدت بتانے سے انکار کردیا۔