لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ چیف سکریٹری آلوک رنجن نے آج کہا ہے کہ ریاست میں صنعتی ترقی کابہتر ماحول بنانے کیلئے ریاستی حکومت کی اسکیموں کے نافذ العمل میں تیزی لائی جائے۔ صنعتی یونٹوں کیلئے زمین الاٹمنٹ پالیسی اور دیگر کاموں کو آسان بنائے جانے کیلئے سبھی اتھارٹیوں اور مقامی صنعتی تنظیموں سے مجوزہ پالیسی پر ووٹ حاصل کئے جائیں۔ صنعت کاروں کو صنعت لگانے کیلئے زمین استعمال تبدیلی کیلئے دفعہ ۱۴۳ کی کارروائی کے کاموں کو اور مزید آسان بناکر صنعت کاروں کوفائدہ پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کاروں کے ذریعہ عوامی صنعتی کاموں کیلئے زمین کے استعمال کو تبدیل کرانے کیلئے انتظامیہ سے درخواست کرنے پر متعلقہ افسران کی جانب سے اولیت سے اس کام میں تعاون دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زمین استعمال تبدیلی کی کارروائی میں صنعت کاروں کو تعاون نہ دینے والے اور غیر ضروری طور سے ایسے معاملوں کو زیر التوا رکھنے والے افسران کونشانزد کرکے سزا دی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ قیام اور صنعتی سرمایہ کاری پالیسی ۲۰۱۲ کے سلسلہ میں صنعت کاروں کے ذریعہ لگائی جانے والی صنعت اور ان کو الاٹ زمین کی اطلاع متعلقہ افسران کو مستقل طور سے مہیا کرانی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ میگا پروجیکٹ کے تحت تقریباً ۸ ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاریہ کاری کیلئے تقریباً ۸ پروجیکٹ صنعت کاروں سے موصول ہوئے ہیں جس پر متعلقہ محکموں کی جانب سے جاری سرمایہ کاری کی پالیسی کے مطابق ضروری کارروائی ترجیحی بنیاد پرکرائی جائے۔ا نہوں نے کہا کہ اترپردیش صنعتی خدمات گارنٹی ایکٹ کا موثر نافذ العمل یقینی بنانے کیلئے آئندہ ۱۵ دنوں کے اندر مرحلہ وار کارروائی کی جائے۔چیف سکریٹری یہاں شاستری بھون واقع اپنے دفتر کے کمرے کے جلسہ گاہ میں قیام اور صنعتی ترقیات محکمہ کا جائزہ لے رہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ اوریا میں یو پی ایس آئی ڈی سی کے ذریعہ پلاسٹک سٹی پروجیکٹ کیلئے تقریباً ۳۱۴؍ ایکڑ زمین پر قبضہ حاصل کیا جاچکا ہے جس میں سے تقریباً ۲۲۵؍ایکڑ زمین پر صنعتی حلقہ کی ترقی کی جائے گی اور بقیہ ۸۹؍ایکڑ زمین پر رہائشی احاطہ کو ترقی دی جائے گی۔