جھانسی. جھانسی میں ایک دلت نوجوان کے ظلم و ستم کا معاملہ سامنے آیا ہے. جمعہ کو کچھ لوگوں نے اسے زبردستی پاخانہ-پیشاب کھلایا. اس کے بعد اس کی جم کر پٹائی کی. نوجوان کے پرائیویٹ پارٹ میں کپڑا لگا کر اس میں آگ بھی لگا دی. کچھ لوگوں نے اگر اسے چھڑا نہیں ہوتا تو اس کی جان بھی جا سکتی تھی. پٹائی سے نوجوان کے جسم میں کئی جگہ چوٹ آئی ہے. اسے ہسپتال میں علاج کے لیے لایا گیا ہے. فی الحال معاملہ کی شکایت پولیس کو نہیں کی گئی ہے.
واقعہ جھانسی کے ركسا تھانہ علاقے کے كھےرا گاؤں کی ہے. گاؤں کے 20 سال کے نوجوان کا زمین کو لے کر تنازعہ چل رہا تھا. کچھ پھیلانے والوں نے اسے جمعرات کو گھر سے اٹھا کر یرغمال بنا لیا. پہلے تو لاٹھی ڈنڈوں سے اس کی پٹائی کی، پیشاب پلائی اور پاخانہ کھلایا. اس کی نصف مونچھ کاٹ دی اور سر منڈوا دیا. اور تو اور، پرائیویٹ پارٹ میں پٹرول سے بھگویا گیا کپڑا باندھ کر آگ بھی لگا دی. شکار نے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ سے معاملے کی شکایت کی ہے.
دلت نوجوان کے مطابق، دبنگ اسپر ایک لڑکی سے چھیڑ چھاڑ. کا بھی الزام لگا رہے ہیں، جبکہ اس نے ایسا کچھ نہیں کیا. اس نے بتایا کہ اس کے پلاٹ پر بدمعاش قبضہ کرنا چاہتے ہیں. اسے لے کر کئی دن سے تنازعہ چل رہا ہے. شکار کے والد نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ انہیں اب جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں.