انچیون۔ایشیائی کھیلوں میں آج دو کانسے کے تمغے جیت کر اپنے پروفیشنل کیریئر کو الوداع کہنے والے ہندوستان کے واحد اولمپک انفرادی طلائی تمغہ فاتح نشانے باز ابھینو بندرا نے کہا کہ اب سے وہ صرف شوقیہ نشانہ بازی کریں گے۔ ایشیائی کھیلوں میں مردوں کی 10 میٹر ایئر رائفل ٹیم کانسے کے بعد انفرادی مقابلے میں پہلی بار کانسے کا تمغہ جیتنے والے بندرا نے کل کے اپنے ٹویٹ کے بارے میں کہاوہ ٹویٹ کافی آسان تھا۔مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ کس بات کا کنفیوژن ہے۔میں نے کہا کہ میں 20 سال سے پیشہ ورانہ شوٹر ہوں جس میں نے نشانہ بازی کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔لیکن کل سے میں صرف شوقیہ نشانہ بازی کروں گا اور ہفتے میں دو بار مشق کروں گا۔انہوں نے صاف طور پر کہا کہ یہ تسلسل میں آکر لیا گیا فیصلہ نہیں ہے بلکہ کافی سوچ سمجھ کر انہوں نے یہ طے کیا ہے۔ انہوں نے کہایہ اچانک لیا گیا فیصلہ نہیں ہے۔مجھے نہیں پتہ کہ میں شوقیہ طور پر کیسی کارکردگی کروں گا کیونکہ میں ہمیشہ سے ایسا شوٹر رہا ہوں جس نے اپنا بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ریو اولمپکس کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے کہامیں نے ابھی اس کا جواب دیا۔میں ریو اولمپکس کے بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا یہ ان کا آخری بڑا ٹورنامنٹ ہے، انہوں نے کہاشاید۔پتہ نہیں۔ بیجنگ اولمپکس 2008 میں تاریخی طلائی
جیتنے والے بندرا کو ریو اولمپکس کیلئے کوالیفائی کرنے کی امید ہے۔انہوں نے کہامیں گھریلو ٹرائل میں حصہ لوں گا اور دیکھوں گا کہ ٹیم میں جگہ بنا پاتا ہوں یا نہیں۔اگر میں اس سطح پر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکا تو صرف ورلڈ کپ میں حصہ لوں گا۔میں نے 620 کا اسکور کرکے ورلڈ کپ میں نہیں کھیلنا چاہتا۔اگر آج کی طرح کارکردگی کا مظاہرہ کر سکا تو ہی کوشش کروں گا ورنہ یہ موقع کسی دوسرے کو دے دوں گا۔انہوں نے کہا کہ وہ ایشیاڈ میں اپنی کارکردگی اور نتائج سے خوش ہیں۔انہوں نے کہاراحت کی کوئی بات نہیں ہے۔میں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔میں نے راحت محسوس نہیں کر رہا ہوں بلکہ خوش ہوں۔میں نے فائنلس میں اچھے نشانے لگائے اور کافی محنت کی تھی۔ بندرا نے کہامیں اپنی کامیابی سے خوش ہوں۔نشانہ بازی میں کچھ بھی پہنچ کے دائرے میں نہیں ہوتا۔اس کھیل میں ایسا ہی ہوتا ہے۔اگر آپ نشانہ بازی مزید دیکھیں گے تو اور بہتر طریقے سے اسے سمجھ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ایشیائی کھیل ماضی کی بات ہو گئی اور وہ آج گھر لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہامیں تھکا ہوا ہوں اور کچھ کھانا چاہتا ہوں۔میں گھر جانا چاہتا ہوں اور آج دوپہر تین بجے گھر واپس جائوںگا۔میرے لئے کھیل ختم ہو چکے ہیں اور اب ٹی وی پر اسے دیکھوں گا۔بندرا نے کہا کہ انہوں نے ٹویٹ اس لئے کیا تاکہ لوگ ان کی جذبات کو جان سکے۔انہوں نے کہامیں لوگوں کو اپنے جذبات سے آگاہ کرانا چاہتا تھا۔آپ لوگ شکایت کرتے ہیں کہ میں بات نہیں کرتا اور یہاں میں نے اطلاع دی تو بھی مسئلہ ہے۔ بیجنگ اولمپکس طلائی فاتح ابھینو بندرا نے ہندوستان کو آج یہاں ایشیائی کھیلوں کے چوتھے دن 10 میٹر ایئر رائفل مقابلے میں مرد ٹیم کا تمغہ دلایا۔انہوں نے کوالی فکیشن میں پانچویں سب سے بہترین اسکور کے ساتھ آٹھ نشانے بازوں کے فائنل میں جگہ بنائی۔بندرا، روی کمار اور سنجیو راجپوت کی ٹیم 1863 پوائنٹس سے تیسرے مقام پر رہی۔چین نے 1886.4 پوائنٹس سے طلائی اور جنوبی کوریا نے 1867.6 پوائنٹس سے چاندی کا تمغہ جیتا۔ بندرا کے 625.4 پوائنٹس رہے جبکہ روی کمار نے 618.9 اور تجربہ کار سنجیو راجپوت نے 618.7 پوائنٹس کا اسکور بنایا۔ بندرا نے بعد میں صحافیوں سے کہا کہ وہ اب صرف شوقیہ نشانہ بازی کریں گے لیکن ریو اولمپکس کیلئے کوالیفائی کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہامیں اس تمغہ سے بہت خوش ہوں۔میں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔اب میں صرف شوقیہ نشانہ بازی کروں گا اور ہفتے میں دو بار ہی مشق کروں گا۔میں کوالی فکیشن ٹرائل میں حصہ لوں گا۔ خواتین کی ٹریپ ٹیم فائنل میں ہندوستان کی شریسی سنگھ 66 پوائنٹس، سیما تومر 63 اور شگن چودھری 59 کل 188 کا اسکور کرکے آٹھویں مقام پر رہی۔ مردوں کی 25 میٹر ریپڈ فائر پسٹل میں ہرپریت سنگھ کوالی فکیشن کے پہلے مرحلے کے بعد ساتویں نمبر پر ہیں جبکہ گرپریت سنگھ اور پیمبا تمانگ کافی پیچھے رہ گئے۔بطور ٹیم بھی وہ کچھ خاص نہیں کر سکے۔ یہ ایشیائی کھیلوں میں ان کا پہلا انفرادی تمغہ ہے۔انہوں نے چار سال قبل ٹیم کا کانسہ جیتا تھا اور اس بار بھی وہ تمغہ اپنے نام کیا۔ بندرا پہلے 12 شاٹ تک آگے چل رہے تھے لیکن پھر پانچویں مقام پر کھسک گئے۔ایران کے پوریا نوروجیان کی خراب کارکردگی اور اپنے 10۔5، 10۔6 اور 10۔7 کے اسکور کی وجہ وہ باہر ہونے سے بچ گئے۔ اس سے پہلے بندرا نے 10 میٹر ایئر رائفل ٹیم مقابلے میں کانسے کا تمغہ دلانے میں محرک کا کردار ادا کیا۔وہ کوالی فکیشن دور میں پانچویں مقام پر رہے جس سے آٹھ نشانے بازوں کے ذاتی فائنل میں جگہ بنا سکے۔ ہندوستانی ٹیم میں بندرا، کمار اور راجپوت تھے جو 1863 پوائنٹس لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔چین نے 1886۔4 پوائنٹس کے ساتھ طلائی اور جنوبی کوریا نے 1867۔6 پوائنٹس لے کر سلور جیتا۔بندرا نے 625.4 پوائنٹس بنائے جبکہ روی کمار نے 618۔9 اور راجپوت نے 618۔7 پوائنٹس بنائے۔ انفرادی زمرے میں کمار 20 ویں اور راجپوت 21 ویں مقام پر رہے۔ چین نے ٹیم کا طلائی اور جنوبی کوریا نے چاندی جیتا۔