انچیون ۔اولمپک کانسے کاتمغہ فاتح وجیندر سنگھ کی غیر موجودگی میں ہندوستانی باکسنگ ٹیم کل سے شروع ہونے والی ایشیائی کھیلوں کی باکسنگ مقابلے میں اپنی مہم کا آغاز کرے گا جس میں سب کی نگاہیں گوانگجھو کھیلوں کے طلائی فاتح وکاس کرشن، شیو تھاپا اور منوج کمار پر لگی ہوں گی۔
خاتون طبقے میں ہندوستان کی باکسنگ ملکہ میر یکوم فلائی ویٹ 51 کلوگرام میں اپنے گزشتہ کارکردگی
کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گی۔چار سال پہلے مضبوط دعویدار کے طور پر آغاز کرنے والی میر یکو م مایوس کن کارکردگی کے بعد کانسے کا تمغہ ہی جیت سکی تھیں۔ ہندوستان اگرچہ باکسنگ میں چار سال پہلے کی کارکردگی کو دہرانے کیلئے سخت محنت کرے گا کیونکہ وجیندر کے بغیر ہی اتریگا جنہوں نے چار سال پہلے خطاب اپنے نام کیا تھا۔ وجیندر نے جولائی میں گلاسگو میں دولت مشترکہ کھیلوں کا چاندی کا تمغہ اپنے نام کیا لیکن اس دوران وہ اپنا ہاتھ زخمی کرا بیٹھے جس سے گزشتہ ماہ انہیں ایشیائی کھیلوں سے نام واپس لینا پڑا۔اس سے اب ملک کی امیدیں 2010 ایشیاڈ کے لاٹویٹ 60 کلوگرام طلائی فاتح کرشن پر لگی ہوں گی جو اب وجیندر کی جگہ مڈلویٹ 75 کلوگرام میں چیلنج پیش کریں گے۔حالانکہ ان کے لیے مڈل ویٹ میں راہ آسان نہیں ہوگی اور انہیں کئی بڑی مشکلوں سے پار پانا ہوگا۔ہندوستان موجودہ ایشیائی بیتھم ویٹ چمپئن شیو تھاپا اور 2010 کامن ویلتھ کھیلوں کے لائٹ ویلٹرویٹ چمپئن منوج کمار سے بھی امیدیں لگائے گا۔ خواتین میں میر یکوم اسی فارم کو دہرانا چاہیں گی جس سے انہوں نے 2002 سے 2010 کے درمیان 48 کلوگرام کے زمرے میں پانچ عالمی خطاب اپنے نام کئے تھے۔ وہ اب ایشیاڈ میں فلائیویٹ 51 کلوگرام میں رنگ میں اتریں گی اور چار سال پہلے مایوس کن کانسے کا رنگ تبدیل کرنا چاہیں گی۔ باکسنگ مقابلوں میں 13 طلائی تمغہ داؤ پر لگے ہوں گے جس میں 10 وزن مربع مرد جبکہ تین وزن مربع خواتین میں ہوں گے۔چار سال پہلے میزبان چین اور ہندوستان نے گوانگجھو میں دبدبہ بنایا تھا لیکن اب دیکھنا ہوگا کہ میزبان ملک جنوبی کوریا کتنے میڈل اپنے جھولی میں ڈال پاتا ہے۔میزبان ملک کی امیدیں لاٹویٹ 60 کلوگرام میں سان سون چل پر ہوں گی جو 2012 اولمپک فائنل میں عظیم امیچیور واسل لوماچییو سے ہار گئے تھے۔