لندن. برطانیہ کے نوجوان مسلمانوں نے اسلامک اسٹیٹ کے دہشت گردوں کے خلاف ایک مہم کی شروعات کی ہے. اس آن لائن مہم کے تحت وہ عراق اور شام میں ISIS کے دہشت گردوں کی ظلم کی مخالفت کر رہے ہیں. برطانیہ کی ایکٹو چینج فاؤنڈیشن کے تحت یہ نوجوان امن کا پیغام لوگوں تک آن لائن پہنچا رہے ہیں. اس کے لئے برطانوی نوجوان سوشل میڈیا کے اسی پلےٹپھرم یعنی ٹوئٹر استعمال کر رہے ہیں، جس کا استعمال دہشت گرد تنظیم نفرت پھیلانے کے لئے کر رہا ہے.
ISIS کے خلاف مہم چھیڑنے والے برطانیہ کے نوجوان مسلمانوں کا کہنا ہے کہ جھوٹ کا سہارا لے کر ايےسايےس اسلام کو بدنام کر رہا ہے اور اس کے نام پر اپنی
غلطیوں پر پردہ ڈال رہا ہے. ایکٹو چینج فاؤنڈیشن کے پھاڈر حنیف قادر نے کہا کہ برطانوی مسلم ISIS کے دہشت گردوں کے سوشل میڈیا پر نفرت بھرے تشہیر اور ان کی کرورتا دیکھ کر پریشان ہو چکے ہیں.
قادر نے کہا کہ نوجوانوں میں اس بات کو لے کر غصہ ہے کہ مجرم اسلام کے نام پر زہر پھیلا رہے ہیں اور نوجوانوں کو بھٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں. برطانوی نوجوانوں کے اس مہم کو امریکی صدر باراک اوباما نے بھی سراہا ہے. انہوں نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں #NotInMyName (ناٹ ان ماے نیم) کے نام کے اس مہم کی جم کر تعریف کی.
غور طلب ہے کہ اسلامک اسٹیٹ خود کو پوری مسلم دنیا کا ٹھیکیدار بتاتا ہے. وہ تمام مسلمانوں کو حکم دے کر اسلام کے ہدایات پر عمل کرنے کے لئے کہتا ہے. گزشتہ دنوں اس نے اسلام کو نہ ماننے والے کافر کو مار ڈالنے کا حکم دیا تھا. وہیں، سعودی عرب کے اہم مذہبی رہنما گرینڈ مفتی نے کہا تھا کہ ايےس اسلام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے.