لکھنؤ(نامہ نگار)خواتین آنگن باڑی ملازمین یونین کے عہدے داروں کی یونین کے صد رگریش پانڈے کی صدارت میں ہزاروں آنگن باڑی خواتین بدھ کو بھی ۱۸نکاتی مطالبات کے سلسلہ میں غیر معینہ مدت کی تحریک پر ڈٹی رہیں ۔اس کے لئے آنگن باڑی خواتین ڈائریکٹر اطفال ترقیات مقوی غذا ڈائریکٹوریٹ اندرا بھون کا گھیراؤ کر کے دھرنا و مظاہرہ کیا ۔
آنگن باڑی خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوجاتے تب تک ستیہ گرہ اور تحریک جاری رہے گی ۔ جلسہ میں آنگن باڑی خواتین کے مسائل پر تقریبا ڈھائی برسوں سے کی جارہی اندیکھی و سابقہ میں تحریک کے بعد نوکر شاہوں کے ذریعہ سمجھوتہ کا ایمانداری سے عمل نہ کئے جانے کے سبب یونین کو یہ قدم اٹھا نا پڑ رہا ہے ۔خواتین آنگن باڑی ملازمین یونین سے جڑی آنگن باڑی خواتین نے اپنے مطالبات میں سرکاری ملازمین کا اعلان کئے جانے ، آنگن باڑی ملازمین کو دس ہزار و معاون کو پانچ ہزار تنخواہ ، کام کرنے والی معاونین کو دیگر ریاستوں کی طرح پنشن اسکیم کا فائدہ دیئے جانے ، پندرہ دنوں کے سمجھوتہ کے مطابق کام کرنے والی آنگن باڑی خواتین کو پرائمری اسکولوں کی نوکریوں میں ضم کئے جانے میں چھوٹ اور کوٹہ طے کرنے ، گریڈ پے ۲۸سو روپئے کرنے اور اطفال ترقیات منصوبہ افسر کی گریڈ تنخواہ ۵۴سو کئے جانے ، سمجھوتہ کے مطابق آنگن باڑی تنظیم کو تسلیم شدہ کئے جانے ، حادثہ ، بیماری کے سبب موت ، آنگن باڑی میں کام کرنے والی ملازمین کی بیمہ رقم کی ادائیگی تین ماہ کے اندر دلائے جانے ، زچگی بیمہ کے تحت درجہ ۹سے ۱۲تک کے بچوں کو وظیفہ فارم ہر برس بھروا کر وظیفہ دلوانے وغیرہ کے سلسلہ میںیونین اپنے مطالبات کو لے کر دھرنے پر جمع ہے ۔ یونین کے کارگزار صدر بال سینی نے کہا کہ حکومت کے مسلسل نظر انداز کئے جانے کے سبب محکمہ بھی آنگن باڑی ملازمین کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات پورے نہیں ہوتے تو مظاہرہ کی شکل اور بھی سنگین ہو جائے گی ۔