نئی دہلی(وارتا) ریلائنس انڈسٹریز کے مالک مکیش امبانی کی بادشاہت قائم ہے۔ فوربس مگیزین کی فہرست میں مسلسل آٹھویں برس اول مقام پر رہتے ہوئے ان کا اثاثہ ۲۳؍ارب ۶۰ کروڑ پر پہنچ گیا ہے۔ جبکہ اسٹیل کنگ کے نام سے مشہور لکشمی متل ۵ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ امریکی مگزین فوربس کی تازہ ترین فہرست کے مطابق کیمش امبانی کا اثاثہ گذشتہ سال کے مقابلے ۶ء۲؍ارب ڈالر بڑھ گیا ہے۔
تازہ ترین فہرست کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں شامل سبھی ۱۰۰ ہندوستانی ارب پتیوں کا اثاثہ پہلی بار ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ارب پتی ۱۰۰ ہندوستانیوں کاکل اثاثہ گذشتہ سال کے ۲۵؍ارب ۹۰ لاکھ ڈالر کے مقابلے ایک تہائی سے زیادہ بڑھ کر ط۳۴؍ارب ۶۰ کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔فہرست میں پالونجی مستری ۹ء۱۵؍ارب ڈالر کے ساتھ چوتھے اور لکشمی متل ۸ء۱۵؍ارب ڈالر کا اثاثہ لے کر پانچویں مقام پر ہیں۔ جب کہ ہندوجہ برادرس کا اثاثہ ۳ء۱۳؍ارب ڈالر ہے اور وہ ۶ویں مقام پر ہیں۔ فہرست میں ساتوں اورآٹھواں مقام بالتریتب شیو ناڈر اور گودریج کنبے کو حاصل ہوا ہے،ان کا اثاثہ بالترتیب ۵ء۱۲؍ اور ۶ء۱۱؍ارب ڈالر ہے۔ اسی کے ساتھ کمار بڑلا ۲ء۹؍ارب ڈالر اور سنیل متل ۶ء۷؍ارب ڈالر کے اثاثے کے ساتھ بالترتیب ۹ویں اور ۱
۰ویں پائدان پر ہیں۔سب سے زیادہ نقصان انڈس گیس کے بانی اجے کلسی کو ہوا ہے۔ ان کا اثاثہ گذشتہ سال کے مقابلے ایک ارب ڈالر گھٹ گیا ہے اور وہ ۱۵ء۱؍ارب ڈالر کے اثاثے کے ساتھ فہرست میں ۸۵ویں مقام پر ہیں۔فہرست میں شامل نئے آٹھ ارب پتیوں میں عمالگ منشن گروپ، اننت رام کرشنن برادران دلیپ اور آنند سرنا، میکئرولیٹس کے ہنسمکھ چڈگر، ریئل اسٹیٹ کاروباری سریندر ہیرا نندانی، صرافہ کارباری ٹی ایس کلیان رمن، میکلوڈ فارما سیو ٹیکلس کے راجیندر اگروال،ڈی ایم ہیلتھ کیئر کے آزاد مپین اور شیئر کاروباری رادھا کشن دمانی ہیں۔
فوربس ایشیا اور فوربس انڈیا کے ہندوستانی ایڈیٹر نازنین کرمالی نے کہا۲۰۱۴ میں مرکز میں نئی حکومت قائم ہونے کے بعد ہندوستان کی صورتحال میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے۔ شیئر بازاروں میں بلندی کے رجحان سے ہندوستانیوں کے اثاثے میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
فہرست میں رینبیکسی لیبوریٹریز کی تحویل حاصل کرنے والے سن فارما کے دلیپ سانگھوی ، اسٹیل کنگ لکشمی متل کو پانچویں مقام پر ڈھکیلتے ہوئے دوسرے مقام پر آگئے ہیں۔ ان کے اثاثے میں ۱ء۴ ؍ارب کا اضافہ ہوا ہے۔ وپرو کے مالک عظیم پریم جی بھی ایک پائیدان اوپر چڑھ کر ۴ء۱۶؍ارب ڈالر کے اثاثے کے ساتھ تیسرے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ جب کہ پہلے وہ چوتھے مقام پر تھے۔ فہرست میں سب سے اونچی چھالانگ بندر گاہ کنگ کہے جانے والے گوتم اڈانی نے لگائی ہے۔ اور وہ ۱۱مقام بلند ہوکر ۱۱ویں مقام پر آگئے ہیں۔ان کے اثاثے میں تقریباً ساڑھے چار ارب ڈالر کا زبردست اضافہ ہواہے۔