لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ چنہٹ واقع ایمیٹی یونیورسٹی میں انجینئرنگ دوسرے سال کے ایک طالب علم نے تین سینئر طلباء پر ریگنگ کا الزام عائد کیا ہے۔ وہیں پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ اس معاملہ کو طلباء کی آپسی مار پیٹ بتا رہا ہے۔ یہاں تک کہ اس معاملہ میں صرف مار پیٹ کی دفعہ کے تحت ہی رپورٹ درج کی گئی ہے۔ انسپکٹر چنہٹ جے پی سنگھ نے بتایا کہ اندرا نگر کا رہنے والا اننت ایمیٹی یونیورسٹی میں انجینئرنگ دوسرے سال کا طالب علم ہے۔ اننت کا الزام ہے کہ آج کالج احاطہ میں تین سینئر طلباء نے اس کو جوتا پالش کرنے کیلئے کہا۔ اننت نے جب اپنے سینئروں کی یہ بات ماننے سے انکار کر دیا تو ان لوگوں نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ مار پیٹ کے دوران اننت کی آنکھ اور دیگر جگہوں پر چوٹیں بھی لگی ہیں۔ اس واردات کے بعد اننت نے اطلاع کنبہ والوں کے ساتھ یونیورسٹی انتظامیہ
کو دی۔ خبر ملتے ہی اننت کے کنبہ کے لوگ یونیورسٹی پہنچ گئے۔ وہ لوگ اس کو لیکر ملہور چوکی گئے۔ چوکی پر کافی دیر تک بیٹھنے کے بعد ان کو چنہٹ کوتوالی بھیج دیا گیا۔ چنہٹ کوتوالی پہنچ کر پولیس نے ان سے تفتیش کئے جانے کی بات کہی اور معاملہ کو رفع دفع کرنے کی کوشش بھی کی۔ اس کے بعد جب اننت کے گھر والے رپورٹ درج کرانے کیلئے بضد ہوگئے تو پولیس نے تفتیش کر کے اس واردات کو محض مار پیٹ بتا دیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں طالب علم اننت کی تحریر پر تین سینئر طلباء کے خلاف مار پیٹ اور دھمکی دینے کی رپورٹ درج کر لی ہے۔ ایک طرف طالب علم اننت نے سینئر طلباء پر ریگنگ کاالزام عائد کیا ہے تو وہیں یونیورسٹی انتظامیہ اور چنہٹ پولیس اس واردات کو محض معمولی مار پیٹ بتا رہی ہے۔ انسپکٹر چنہٹ جے پی سنگھ نے بتایا کہ اننت نے جن تین طلباء پرریگنگ کا الزام عائد کیا ہے کہ وہ تمام طلباء اسٹوڈینٹ سیکورٹی کور کمیٹی کے اراکین ہیں۔ آج یونیورسٹی میں ایک سیمینار چل رہاتھا۔ سیمینار ہال میں پوری سیٹیں بھری ہوئی تھیں۔ اس درمیان طالب علم اننت ہال کے اندر جانے لگا تو سینئر طلباء نے اس کو منع کر دیا۔ بس اس بات کو لیکر دونوں فریق کے درمیان مار پیٹ ہو گئی۔ اسی کے ساتھ یونیورسٹی انتظامیہ نے طالب علم اننت کی شکایت کی جانچ کی بھی بات کہی ہے۔