لکھنؤ(نامہ نگار)قربانی کے تہوار عیدالاضحی میں ابھی بھلے ہی دس دن باقی ہوں لیکن قربانی کیلئے بکروں کی خرید وفروخت شروع ہو گئی ہے۔ گھنٹہ گھر کے سامنے واقع میدان میں جمعرات کی دوپہر سے بکرا منڈی سج گئی۔ نیبو پارک واقع پرانی منڈی پربھی دن بھر بکروں کے خریداروں کی بھیڑ لگی رہی۔ بارہ بنکی کے ٹیرا سے آئے تاجر داؤد بھی اپنے دنبے اور بکروں کے ساتھ لکھنؤ پہنچے۔ بکرا منڈی کے نئی جگہ منتقل ہونے کی وجہ سے منڈی میں لوگوں کی تعداد کم نظر آئی۔حالانکہ آنے والے اتوارکو منڈی اپنی پرانی جگہ پر ہی لگے گی اس کے بعد سے گھنٹہ گھر کے سامنے واقع میدان میں بکرا منڈی لگے گی۔
بارہ بنکی کے ٹیرا سے ہر سال اپنے دنبوں اور بھاری بھرکم بکروں کو لانے والے تاجر داؤد جمعرات کو لکھنؤ بکرا منڈی پہنچ گئے۔ پھول منڈی کے نزدیک ٹینٹ لگتے ہی لوگوں کی بھیڑ امنڈ پڑی۔ داؤد کے ٹینٹ میں ۵۰کلو سے لے کر ڈیڑھ کوئنٹل تک کے بکرے اور دنبے ہیں۔ داؤد نے بتایا کہ بکروں اور دنبوں کو عیدالاضحی کیلئے خصوصی طور سے پرورش کی جاتی ہے۔ دوسال کی عمر والے بکروں کی قیمت ایک لاکھ سے تین لاکھ روپئے تک ہے۔ ٹینٹ میں گھماؤ دار سینگھ والا ترکی کی نسل کا دنبہ بھی ہے جس کی قیمت انہوںنے ڈیڑھ لاکھ روپئے رکھی ہے۔
ٹائیگر و شیرا کا جواب نہیں
ٹائیگر اور شیرا پونے چار کوئنٹل وزنی طوطاپری نسل کے بکرے ہیں۔ پرانے لکھنؤ کے اکبری گیٹ پر رہنے والے ساجد عباس عرف شوقی نے ان بکروں کو بہت نزاکت کے ساتھ پالا ہے۔ کسی فلمی ایکٹر کی طرح یہ بکرے ہر چیز نہیں کھاتے اور کیئر ٹیکر اشتیاق کے علاوہ کوئی انہیں چارہ نہیں کھلا سکتا۔پانچ فٹ لمبے اور تین فٹ
چوڑے سفید اور بھورے رنگ کے یہ طوطاپری نسل کے یہ بکرے دیکھنے میں جہاں جتنے خوبصورت ہیں وہیں اتنے ہی مہنگے ہیں۔ شوقی نے تین کوئنٹل ۷۰کلوگرام وزنی بکروں کی قیمت ۴لاکھ روپئے لگائی ہے۔شوقی نے بتایا کہ بکرے ٹافی، چاکلیٹ اور چپس کے علاوہ روزانہ ۶۰۰ روپئے سے زیادہ کا اناج اور پتے کھاتے ہیں۔ بکروں کی دیکھ بھال کرنے والے اشتیاق انہیں اپنے ہاتھوں سے چارہ کھلاتے ہیں تب یہ کھاتے ہیں شوقی نے بتایا کہ وہ اب تک انہیں بکرا منڈی نہیں لے گئے لیکن بکروں کے بارے میں سن کر لوگ پہنچنے لگے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ راجستھان سے منگائے گئے بکروں کی عمر ڈھائی سال ہے۔ بکروں کی دیکھ بھال گھر میں ہوئی اور کبھی باسی چارہ نہیں کھلایا۔ بکروں کو روزانہ دو کلو چنا، دو کلوجو اور۱۰ کلو پتے کھلائے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ بکروں کو توانائی فراہم کرنے کیلئے کیلشیم اور آئیرن ڈرنک پلایاجاتا ہے، سردیوں میں بکروں کو بادام اور کاجو پیس کر شہد کے ساتھ لڈو بنا کر کھلاتے ہیں۔ اس سے بکرے سردی سے محفوظ رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بکروں کو روزانہ ایک کلوجلیبی بھی کھلائی جاتی ہے۔ جس سے انہیں یورین اسٹون (پیشاب میں پتھری) کی پریشانی نہ ہو ۔