لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ کرشنا نگر سے کروڑوں کی ہیرا پھیری کر کے کنبہ کے ساتھ فرار ہوئے صراف کا کوئی سراغ نہیں لگ سکا ہے۔ کرشنا نگر پولیس معاملہ درج کرنے کے چوبیس گھنٹے بعد بھی خالی ہاتھ ہے۔
صراف نے کئی لوگوں کے زیورات گروی رکھے تھے اور ساتھ ہی کئی لوگوں سے سود کے نام پر موٹی رقم بھی لے رکھی
تھی۔ عالم باغ واقع نیو پنجاب جویلرس کا مالک یوگیندر سین اپنے کنبہ کے ساتھ جمعرات کو فرار ہوا تھا۔ اس سے قبل بھی چوک سے صراف امت اگروال ۷۰ کروڑ روپئے کی ٹھگی کر کے بھاگ چکا ہے۔ اس کے بیوی اور بچوں کی لاشیں اڈیسہ کے پری واقع ہوٹل میں ملی تھیں۔ امت اگروال کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چلا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق مانک نگر میں جوگیندر سین اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ وہ ۱۵ برسوں سے صراف کی دکان چلا رہا تھا۔ جمعرات کوصراف کے بھاگنے کے بعد جوگیندر اور اس کے اسسٹنٹ و راجو کے خلاف سروجنی نگر کے گندن کھیڑا کے رہنے والے ایڈوکیٹ سیا رام یادو سمیت بارہ لوگوں نے ٹھگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔
بتایا گیا کہ جوگیندر سود کا لالچ دے کر لوگوں سے روپئے لینے کے ساتھ ہی زیور گروی رکھتا تھا۔ اس کی گزشتہ ۱۵برسوں سے عالم باغ کے سری نگر میں دکان تھی۔ وہ دکان پر تالا لگاکر ایک ماہ قبل ہی گھر پر بیٹھ گیا تھا۔ اس کے بعد بقایا داروںنے اسے ڈھونڈنا شروع کر دیا۔ تو کچھ لوگ اس کے مانک نگر واقع گھر پر پہنچے۔ پہلے تو اس نے کچھ لوگوں کو یقین دہانی کرائی لیکن دباؤ پڑنے پر وہ کنبہ کے ساتھ فرار ہو گیا۔ معاملہ میں متاثر ایڈوکیٹ سیا رام یادو نے بتایاکہ جوگیندر سین سے ان کی ملاقات ۱۵ برس پرانی ہے۔ انہوں نے خود و بیوی کے علاوہ کئی رشتہ داروں کی رقم سود پر اٹھانے کیلئے دے رکھی تھی۔
پولیس کے مطابق جوگیندر نے سبکدوش افسران کے ساتھ ہی ٹیچر ، ایڈوکیٹ سمیت کئی لوگوں کو ٹھگا ہے، ملزم کی تلاش کی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سود کی رقم، مکان و دکان کے نام پر جوگیندر ڈھائی کروڑ روپئے کی جعلسازی کر کے گیا ہے۔ فی الحال بارہ لوگوں کی رقم و زیورات ہڑپنے کی اطلاع ملی ہے۔