لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد اسمبلی ضمنی انتخابات میں ملی شرمناک شکست کا جائزہ لینے کیلئے کانگریس نے آج سینئر لیڈروں کا جلسہ کیا۔ جلسہ میں پارٹی لیڈروں نے کئی مشورے دیئے جن میں پارٹی امیدوار کا انتخاب ، پارٹی کے اندر بات چیت بہتر کرنے، چھوٹے اور مقامی مدعے اٹھانا، تنظیم کے ڈھانچہ کو بہتر کرنا اہم طور پر شامل ہے۔ جلسہ کے بعد اخبار نویسوں کو جلسہ کی اطلاع دیتے ہوئے ریاستی انچارج و کانگریس جنرل سکریٹری مدھو سودن مستری نے کہاکہ پارٹی مرکزی اورریاستی حکومتوں کی وعدہ خلافیوں کو لیکر عوام کے درمیان جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں نظم و نسق اور مرکزی حکومت میں مہنگائی اور بدعنوانی پر قابو پانے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات کیلئے ڈھائی سال کا وقت ہے۔ اس دوران پارٹی تنظیم کو مضبوطی کے ساتھ کھڑا کرنے کا وقت ملے گا ساتھ ہی عوام کے مقامی مدعوں پر عوام کے ساتھ تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ علاج، پینے کے پانی، تعلیم اور سڑک جیسے بنیادی مسائل کو لیکر تحریک چلائی جائے گی۔ مسٹر مستری نے بتایا کہ جلسہ میں تجویز آئی ہے کہ پارٹی امیدواروں کا انتخاب انتا ا سے ایک برس قبل ہونا چاہئے۔ امیدواروں کے انتخاب کیلئے ضلع اور بلاک کمیٹیوں سے مشورے طلب کرنے کی بھی تجویز آئی ہے۔ دو شنبہ کو ضلع، شہر صدور کے ساتھ غور ہوگا ۔ ضلع پنچایت الیکشن میں مقامی مدعوں کو کیسے آگے لے جائیں اس پر بھی غور وخوض کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اعتماد
نہیں کھویا ہے ، عوام کے درمیان جاکر اپنی بات رکھی جائے گی۔ عوام اسے کتنا مانتے ہیں یہ الگ بات ہے۔