لکھنؤ: غیر سرکاری امداد یافتہ ڈگری کالجوں؍ یونیورسٹیوںمیں چلائے جارہے خود کے ذریعہ مالی نصابوں کی امداد کیلئے کام کرنے والے اساتذہ کو باقاعدہ کرنے کے مطالبہ کے سلسلہ میں دھرنا دینے والے اساتذہ نے آنکھوں پر سیاہ پٹی باندھ کر مخالفت درج کرائی۔ گزشتہ ۶۲ دنوں سے علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ نے کہا کہ اگر انہیں باقاعدہ نہیں کیا گیا تو وہ علامتی بھوک ہڑتال غیر معینہ مدت کیلئے کرتے رہیں گے۔ اساتذہ فیڈریشن کے ریاستی علاقائی صدر ڈاکٹر کے ایس پاٹھک نے کہا کہ گزشتہ ۶۲ دنوں سے دھرنا دینے کے باوجود حکومت نے اساتذہ کی خبر نہیں لی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے اپنی آنکھوں پرسیاہ پٹی باندھ لی ہے۔ اس بات سے ناراض ریاست کے ڈگری کالج کے اساتذہ نے اپنی آنکھوں پر سیاہ پٹی باندھ لی ہے۔ اودھ یونیورسٹی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر دلیپ شکلا اور ڈاکٹر مہندر دویدی نے مشترکہ طور پرکہا کہ حکومت کا رویہ مایوس کن ہے جس کی وجہ سے اساتذہ بھی مایوس ہو گئے ہیں۔ ایسے ماحول میں محنت و ایمانداری سے کام کرنا بے معنی ثابت ہو گیا ہے۔