گورکھپور(نامہ نگار)۔ دماغی بخار مرض کاقہر مسلسل جاری ہے ۔ میڈیکل کالج میں گذشتہ تین دنوں کے دوران دیوریا اور کشی نگر کے ۹بچوں سمیت بارہ بچوںکی موت ہوگئی ۔ اس طرح امسال اس مرض سے مرنے والوں کی تعداد ۴۲۴ہو گئی ہے ۔میڈیکل کالج میں علاج کے دوران مرنے والوں میں دیوریا کے راجن(۵)،الکا(۴)، اتل مشرا(۶)، بھولو(۳)، ہرش (۴)، کے علاوہ کشی نگر کے آرین ، انکت(۳)سمرین (۵)اور آنچل (۳)،بہار کی ثانیہ (۱۴)اور دیپک (۳)، گورکھپور کے ابھیشک (۷)شامل ہیں۔ نئے داخل ہونے والے مریضوںمیں بھی دیوریا اورکشی نگر کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ کشی نگر کے ۱۱،اور دیوریا کے ۷؍مریضوں کو گذشتہ تین دنوں کے ودران میڈیکل کالج میں داخل کیاگیا ہے ۔ اس طرح امسال ابھی تک میڈیکل کالج میں ۱۴۹۴مریضوں کوداخل کیا جاچکا ہے ۔ جن میں سے ۲۱۵مریضوں کاعلاج کیا جارہا ہے ۔ اہم بات یہ ہے کہ پوروانچل علاقہ کے دماغی بخار سے متاثر مریضوں کیلئے ابھی تک حکومت ابھی تک کچھ نہیں کرسکی ہے ۔مختلف اسکیموں اور کافی مشقت کے باوجود دماغی بخار سے ہر سال سیکڑوں بچوںکی مو
ت ہورہی ہے۔