لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی کے پلیسمنٹ سیل نے جمعرات کو ٹیلی مواصلات صنعت میں مستقبل کے مواقع پر ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ ورکشاپ میں یہ خیال ابھر کر سامنے آئے کہ جدید تکنیکی دور میں گلوبلائزیشن کو دیکھتے ہوئے ٹیلی مواصلات کمپنیوں میں
سنہرے مواقع ہیں۔ آج کی نوجوان نسل تکنیکی حلقہ کو زیادہ ترجیح دے رہی ہے۔ نوجوانوں کے اسی رجحان کو دیکھتے ہوئے ایک ٹیلی مواصلات کمپنی سے انسانی وسائل کے ماہر نے تقریباً ۳۰۰ سے زائد طلباء کے ساتھ بات چیت کی اور کئی ٹیلی مواصلات کمپنیوں میں نئے روزگار کر سکتے ہیں کی پیشکش دی۔ ماہرین نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ فیشرس کیلئے ٹیلی مواصلات حلقہ میں موجود کافی مواقع ہیں۔ پلیسمنٹ کے ذریعہ جن کمپنیوں میں روزگار ملے گا وہاں انتخاب کے بعد ایک تربیت ہونی ہے۔ اس کے بعد تربیتی سرٹیفکیٹ بھی دیا جائے گا۔ انٹرن شپ کے ساتھ ایک اچھی شروعات کرتے ہوئے بعد میں مستقل نوکری کیلئے درخواست کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر ورکشاپ کے کنوینر ڈاکٹر مہندر کمار پاڑھی نے بتایا کہ ورکشاپ میں بی بی یو کے طلباء کو صنعت ماہرین کے ساتھ بات چیت اور ان کے سوالات کے جواب دیئے۔ ورکشاپ میں پاڑھی نے کہا کہ پلیسمنٹ کمپنیوں میں انتخاب ہونے کے بعد سالانہ پیکیج چار لاکھ سے ۷ لاکھ روپئے ہوگا۔ روزگار کے حلقہ میں پلیسمنٹ سلیکشن مناسب وقت پر مناسب شخص دینے والا مناسب ذریعہ ہے۔ پلیسمنٹ سیل کی مستقبل کی اسکیموں پر چرچا کرتے ہوئے ڈاکٹر پاڑھی نے کہا کہ ہم مستقبل میں اس طرح کے ورکشاپوں کا اہتمام جاری رکھنے کی اسکیم بنا رہے ہیں اور اس کیلئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر آر سی سوبتی کے تعاون اور نمائندگی سب سے اہم ہے۔ بی بی یو کے طلباء کا رد عمل دیکھنے کیلئے سب سے خوشی کی بات تھی جو اس ورکشاپ کیلئے بڑی تعداد میں پلیسمنٹ سیل میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر گوپال سنگھ، ڈاکٹر رچنا گنگوار، ڈاکٹر یو وی کرن اور ڈاکٹر شیلیش بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ٹیلی مواصلات و محکمہ صحافت ، بی ٹیک، ایم بی اے، ہوم سائنس، ماحولیات سائنس اور یونیورسٹی کے دیگر محکموں سے طلباء نے ورکشاپ میں حصہ لیا۔