لکھنؤ(نامہ نگار)چچازاد بہن کو کوچنگ سے لینے جارہے ۱۸سالہ وقار کو اسی کے دوستوں نے کمرے میں بند کر کے اس پر دھاردار اسلحہ سے اس کے سر پر حملہ کر دیا جس سے وقار کا سر پھٹ گیا اور وہ فرش پر گر پڑا۔ تبھی ان لوگوں نے بڑی بے رحمی سے اس کے سر پر کئی بار حملہ کئے جس سے اس کی موت ہو گئی۔اس کے بعد حملہ آور وہاں سے فرار ہو گئے۔اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ متوفی انٹگرل یونیورسٹی سے بی بی اے سال اول کی تیاری کر رہا تھا۔
کرسی کے امرسنڈا میں رہنے والے مویشی چارہ فروخت کرنے والے رفیع احمد کی کرسی روڈ پر چونی بھوسی کی دکان ہے۔ ان کا بیٹا ۱
۸سالہ محمد وقار روز کی طرح جمعرات کو اپنی چچا زاد بہن فرحت کو علی گنج واقع کپور تھلا کوچنگ سے لینے جا رہا تھا۔ وقار اپنی موٹرسائیکل سے تھا ککریل نالے کے نزدیک اسے اس کے دوستوں نے روک لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ روکنے والے نوجوانوں میں اس کے دوستوں کے علاوہ کچھ دیگرافراد بھی شامل تھے۔ ککریل پل کے نزدیک ایک ہوٹل پر جا کر وقار نے ان لوگوں کے ساتھ چائے پی۔ چائے ختم ہونے کے بعد ان میں سے ایک دوست نے وقار سے کہا کہ ہوٹل کے پیچھے ایک کمرہ ہے جہاں چل کر بات کرتے ہیں وقار ان کی باتوں میں آگیا اور کمرے میں چلا گیا۔ جہاں بے رحمی سے ان لوگوں نے وقار کا قتل کر کے فرار ہو گئے۔ ہوٹل پر موجود ایک نوجوان نے شک کی بنیاد پر اس بات کی اطلاع اس کے گھر والوں کوفون کے ذریعہ دی۔ چھوٹا بھائی بلال جب کمرے میں پہنچا تو اسے اپنا بھائی زمین پر مردہ حالت میں پڑا ملا۔
ذرائع کے مطابق جس کمرے کے باہر وقار کا قتل کیا گیا اس کے آس پاس ایک داروغہ اور سپاہی پہلے سے موجود تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ پولیس کو معلوم تھا کہ قتل ہونے والا ہے اس کے باوجود قاتلوں کو روکا نہیں گیا۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ جس دوست نے وقار کو راستے میں روکا تھا وہ اکثر وقار سے وہیں پر ملتا تھا اور اسی ہوٹل کے پیچھے کمرے میں رہتا بھی تھا۔
تین لوگوں کو کیاگیا نامزد
وقار کے قتل معاملہ میں ملزم اجے کمار یادو، وجے اور امر کے خلاف کنبہ والوں نے قتل کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ وقار کے چچا ذکی احمد نے بتایا کہ یہ تینوں گڑمبا تھانے کے ہسٹری شیٹر ہیں ان لوگوں کے خلاف سنگین دفعات میں مقدمات درج ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس ملزمین کے خلاف سختی سے پیش نہیں آرہی ہے۔ ذکی کے مطابق قتل کا سبب انہیں نہیں معلوم ہے۔ ایک طرف پولیس موبائل چارجنگ کو قتل کی وجہ بتا رہی ہے دوسری جانب ذرائع کے مطابق قتل کا سبب لڑکی بتایا جا رہا ہے۔